سے نجات دی جن میں دیگر لوگ مبتلا ہیں، اور وہ فتنے یکے بعد دیگر اندھیری رات کے ٹکڑوں کی طرح آرہے ہیں ، بعد والا فتنہ پہلے سے بڑا ہوتا ہے، پھر رسول اللہ ﷺ میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اے ابو مویھبہ ! مجھے دنیا کے خزانے اور اسمیں ہمیشہ رہنے اور جنت دی گئی ہے اور پھر اختیار دیا گیا ہے کہ دنیا کے خزانے یا اللہ سے ملاقات وجنت اختیار کرلوں، میں نے عرض کیا يا رسول اللہ (ﷺ) آپ دنیا کے خزانے اور اس میں تاقيامت رہنے کی نعمت اور پھر اس کے بعد جنت لے لیجئے، رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: نہیں اے ابو مویھبہ! میں نے اپنے رب کی ملاقات اور جنت کو اختیار کیا ہے، پھر آپ ﷺنے اہل بقیع کيلئے مغفرت کی دعا فرمائی ، اور واپس تشریف لے آئے۔ اس كے بعد صبح کو آنحضرت صلى الله علیہ وسلم کو تکلیف شروع ہوئی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی ۔ (فداہ ٲبی و ٲمی صلی اللہ علیه وسلم)
تم الكتاب بعون الله الملك الوهاب ، الحمد لله رب العالمين
{إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا } [الأحزاب: 56]
اللهم صل على محمد النبي الأمي و على آله وسلم تسليما و رب صل و سلم دائما أبدا على حبيبك خير خلقه كلهم .