(9)ـــنویں دلیل:حضرت ابوالبختریکا عَمل:
عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ:أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي خَمْسَ تَرْوِيْحَاتٍ فِي رَمَضَانَ، وَيُوتِرُ بِثَلَاثٍ۔(ابن ابی شیبہ :7686)
ترجمہ:حضرت اَبو البختری جوکہ حضرت علی کرّم اللہ وجہہ کے خاص اَصحاب میں سے ہیں ،اُن کے بارے میں آتا ہے کہ وہ رمضان المُبارک میں 5 تَرویحے(یعنی20 رَکعات) اور 3 رکعات وِتر پڑھایا کرتے تھے۔
(10)ـــدَسویں دلیل:حضرت علی بن رَبیعہکا عَمل:
عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدٍ،أَنَّ عَلِيَّ بْنَ رَبِيعَةَ كَانَ يُصَلِّي بِهِمْ فِي رَمَضَانَ خَمْسَ تَرْوِيْحَاتٍ وَيُوتِرُ بِثَلَاثٍ۔(مصنف ابن ابی شیبہ:7690)
ترجمہ:حضرت سعید بن عُبید فرماتے ہیں کہ حضرت علی بن ربیعہ لوگوں کو رمضان المبارک میں 5ترویحے(یعنی بیس رکعت)اور 3 رکعت وتر پڑھایا کرتے تھے۔
(11)ـــگیارہویں دلیل:حضرت شُتیر بن شَکل کا عَمل:
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ،عَنْ شُتَيْرِ بْنِ شَكَلٍ:أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي فِي رَمَضَانَ عِشْرِينَ رَكْعَةً وَالْوِتْر۔(مصنف ابن ابی شیبہ:7680)
ترجمہ:حضرت شتیر بن شکل، جو حضرت علی کے اصحاب میں سے تھے، رمضان المبارک میں لوگوں کو 20 رکعت تراویح اور وتر پڑھایا کرتے تھے۔
(12)ـــبارہویں دلیل:حضرت سُوید بن غفلہکا عَمل:
أَبُو الْخَصِيْبِ قَالَ:كَانَ يَؤُمُّنَا سُوَيْدُ بْنُ غَفَلَةَ فِي رَمَضَانَ فَيُصَلِّي خَمْسَ تَرْوِيحَاتٍ عِشْرِينَ رَكْعَةً۔(سنن بیہقی:2/698)
ترجمہ: حضرت ابوالخصیب کہتے ہیں کہ حضرت سعید بن غفلہ ہمیں رمضان میں