الْقِرَاءَةِ مَعَهُ حِينَ قَالَ ذَلِكَ“۔ (مسند امام احمد:22922)
ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن بحینہفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺنے (نماز کے بعد)اِرشاد فرمایا:کیا ابھی ابھی تم میں سے کسی نے میرے ساتھ(میرے پیچھے) قراءت کی ہے؟لوگوں نے کہا : جی ہاں! آپﷺنے فرمایا:میں بھی کہوں کہ میرے ساتھ قرآن کریم میں جھگڑا کیا جارہا ہے،پس لوگ آپﷺکے اِس فرمان بعد آپﷺکے ساتھ قراءت کرنے سے رُک گئے۔
(3)”عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:مَنْ كَانَ لَهُ إِمَامٌ، فَقِرَاءَتُهُ لَهُ قِرَاءَةٌ“۔(مسند احمد:14643)
ترجمہ:حضرت جابر بن عبد اللہنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:جو اِمام کے پیچھے کھڑا ہو تو اِمام کی قراءت ہی مقتدی کی قراءت ہوتی ہے۔
(10)ـــدَسویں دلیل:مصنّف ابن ابی شیبہ:
(1)”عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ:كُنَّا نَقْرَأُ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «خَلَطْتُمْ عَلَيَّ الْقُرْآنَ»“۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:3778)
ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن مسعودسے مَروی ہے،فرماتے ہیں کہ ہم(نماز میں) نبی کریمﷺکے پیچھےقرآن کریم پڑھاکرتے تھے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:تم لوگوں نے مجھ پر قرآن کریم کو خلط ملط کردیا۔
(2)”عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَانَ لَهُ إِمَامٌ فَقِرَاءَتُهُ لَهُ قِرَاءَةٌ»“۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:3779)
ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن شدّادفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:جو