(9)ـــنَویں دلیل:حضرت ابراہیم نخعیکا قول و عَمل:
مصنّف عبد الرزاق میں ہے:”عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ:خَمْسٌ يُخْفِيَنَّ: سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، وَالتَّعَوُّذُ، وَبِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، وَآمِيْنَ، وَاللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ“۔ (مصنف عبد الرزاق:2597)
ترجمہ : مشہور تابعی حضرت ابراہیم نخعی فرماتے ہیں :پانچ چیزیں آہستہ آواز میں کہیں گے: ثناء ، تعوذ ، تسمیہ ،آمین اور تحمید ۔
”عَنْ إِبْرَاهِيمَ،قَالَ:أَرْبَعٌ لَا يَجْهَرُ بِهِنَّ الْإِمَامُ:بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، وَالِاسْتِعَاذَةُ، وَآمِيْنَ، وَرَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ“۔ (مصنف ابن ابی شیبہ:8848)
ترجمہ:حضرت ابراہیم نخعیفرماتے ہیں : چار چیزیں ایسی ہیں جن کو امام اونچی آواز سے نہیں کہے گا : تسمیہ ،تعوّذ،آمین اور تحمید۔
”عَنْ مَنْصُورٍعَنْ إِبْرَاهِيمَ:أَنَّهُ كَانَ يُسِرُّ آمِينَ“حضرت ابراہیم نخعی کے بارے میں آتا ہے کہ وہ آمین آہستہ کہا کرتے تھے۔(مصنّف عبد الرزاق:2635)
٭…………………٭…………………٭