(5)ـــپانچویں دلیل:ابوداؤدشریف:
ابوداؤد شریف کی کئی روایات ہیں جن میں ترکِ رفعِ یدین کا ذکر ہے:
(1)”عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ:رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلَاةَ، ثُمَّ لَمْ يَرْفَعْهُمَا حَتَّى انْصَرَفَ“۔
ترجمہ: حضرت براء بن عازبفرماتے ہیں : میں نے نبی کریمﷺکو دیکھا ،آپ ﷺنے نمازکے شروع میں اپنے ہاتھ اُٹھائے پھر فارغ ہونے تک دوبارہ نہیں اُٹھائے۔(ابوداؤد:752)
(2)”عَنِ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ إِلَى قَرِيبٍ مِنْ أُذُنَيْهِ، ثُمَّ لَا يَعُودُ“۔
ترجمہ:حضرت براء بن عازبسے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺجب نماز شروع کرتے تو اپنے ہاتھوں کو اپنے کانوں قریب تک اُٹھاتے پھر اُس کے بعد(رکوع میں جاتے ہوئے یا رکوع سے اُٹھتے ہوئے ) دوبارہ نہیں اُٹھاتے تھے۔(ابوداؤد:749)
(3)”عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ:أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: فَصَلَّى فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا مَرَّةً“۔
ترجمہ:حضرت علقمہفرماتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن مسعودنے ایک دفعہ لوگوں سے اِرشاد فرمایا:کیامیں تمہیں نبی کریم ﷺکی نماز کا طریقہ نہ بتاؤں ؟ اُس کے بعدحضرت عبد اللہ بن مسعود نے نماز پڑھی اور صرف پہلی مرتبہ تکبیر میں ہاتھوں کو اٹھایا۔(ابوداؤد:748)