الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا قَرَأَ فَأَنْصِتُوا، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا:اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ“۔(نَسائی:921)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :اِمام کو اس لئے مقرر کیا گیا ہے تاکہ اُس کی اتباع کی جائے،پس جب اِمام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ قراءت کرے تو تم خاموش رہو، اور جب وہ ”سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ“ کہے تو تم ”اَللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ“ کہو۔
(2)”عَنْ عِمْرَانَ بْنُ حُصَيْنٍ قَالَ:صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ،فَقَرَأَ رَجُلٌ خَلْفَهُ: سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى، فَلَمَّا صَلَّى قَالَ: «مَنْ قَرَأَ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى؟»قَالَ رَجُلٌ: أَنَا. قَالَ:«قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ بَعْضَكُمْ قَدْ خَالَجَنِيهَا»“۔(نَسائی:917)
ترجمہ:حضرت عمران بن حصینفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺنے ظہر کی نماز پڑھائی،کسی شخص نے آپﷺکے پیچھے”سورۃ الأعلیٰ“پڑھی۔جب آپ ﷺنماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: کس نے(میرے پیچھے) سورۃ الأعلیٰ کی قراءت کی ہے؟ایک شخص نے کہا کہ میں نے قراءت کی ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:مجھے معلوم ہوگیا تھا کہ تم میں سے کوئی مجھے خلجان(اُلجھن) میں ڈال رہا ہے۔
(3)”عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنْ صَلَاةٍ جَهَرَ فِيهَا بِالْقِرَاءَةِ فَقَالَ: «هَلْ قَرَأَ مَعِي أَحَدٌ مِنْكُمْ آنِفًا؟» قَالَ رَجُلٌ: نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ: «إِنِّي أَقُولُ مَا لِي أُنَازَعُ الْقُرْآنَ» قَالَ: فَانْتَهَى النَّاسُ عَنِ الْقِرَاءَةِ فِيمَا جَهَرَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ