مغلظات کی تفصیلات درج کی جائیں، اگر تفصیلات دیکھنا ہوں تو حضرت مولانا نور محمد ٹانڈوی، مظاہری ؒ کی ’’مغلظاتِ مرزا‘‘ اور حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ کی تحفۂ قادیانیت جلد اول اور خصوصاً ’’قادیانیوں کی طرف سے کلمہ طیبہ کی توہین‘‘ کا مطالعہ فرمالیں۔
تاہم آپ مرزائی دوستوں کو یہ پیشکش کرسکتے ہیں کہ وہ مندرجہ بالا تمام حوالوں کو مرزاقادیانی کی اصل کتابوں سے چیک کرسکتے ہیں، اگر ان میں سے کوئی حوالہ غلط ثابت ہو تو وہ پاکستان کی کسی عدالت میں اس کو چیلنج کرکے میرے خلاف ہرجانہ کا دعویٰ کرسکتے ہیں اور عدالت جو جرمانہ طے کرے، میں اس کی ادائیگی کے لئے تیار ہوں۔ مگر میرے عزیز! یہ چیلنج کرتا ہوں کہ قادیانی زہر کا پیالہ پینا تو گوارا کریں گے مگر ان مندرجہ بالا حوالوں میں سے کسی کو چیلنج کرنے کو تیار نہ ہوں گے، اس لئے کہ اندر سے وہ بھی جانتے ہیں اور ان کو بھی یقین ہے کہ مرزاقادیانی جھوٹا ،دجال، کافر، مرتد، زندیق اور بدترین گستاخ تھا، اس نے صرف آنحضرتﷺ، حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور تمام انبیاء کرام کو بے نقط سنائی ہیں بلکہ اس نے تو اللہ تعالیٰ کی شان میں بھی گستاخی کا ارتکاب کیا ہے، مگر ناس ہو ہوأ و ہوس، دنیاوی مفادات اور تعصب کا، جو انہیں حق پر غوروفکر کی اجازت نہیں دیتے، میرے عزیز جیسا کہ میں نے لکھا کہ اس نے حضرات انبیاء کرامؓ کیا، خود ذات باری تعالیٰ کی بھی گستاخی کی ہے۔
ان تفصیلات کے بعد آپ ہی بتلائیں کہ ایسے میں اگر کوئی مسلمان، مرزا قادیانی اور اس کی امت کے غلیظ عقائد و نظریات کی حقیقی تصویر دکھلاتے ہوئے مسلمانوں کو اس کے گمراہ کن عقائد سے بچنے یا ان سے میل جول نہ رکھنے کی تلقین کرے، تو اس نے کون سا جرم کیا ہے کہ اس کو تعصب کا طعنہ دیا جائے؟
بہرحال اب آپ کا فرض ہے کہ اپنے قادیانی دوستوں کو میرا جواب دکھائیں اور ان سے اس کے جواب کا مطالبہ کریں اور امت کو قادیانیوں کے دجل و فریب سے آگاہ کریں اور خود بھی ان سے قطع تعلق کرلیں اور نوجوان نسل کو بھی ان کے اضلال و گمراہی سے بچائیں، تاکہ کل قیامت کے دن آپ کا باغیانِ نبوت کے بجائے ناموس رسالت کے پاسبانوں کے ساتھ حشر ہو اور آپ کو حضورﷺ کی شفاعت کا شرف و اعزاز حاصل ہو۔ وما ذلک علی اللّٰہ بعزیز!
وصلی اﷲ تعالیٰ علیٰ خیر خلقہ محمد وآلہ واصحابہ اجمعین!