M
الحمدﷲ وسلام علی عبادہ الذین اصطفی!
گزشتہ دنوں ’’آپ کے مسائل اور ان کا حل‘‘ کی ڈاک میں قادیانیوں سے قطع تعلق اور بائیکاٹ سے متعلق، راقم الحروف کے ایک جواب کی تردید میں جناب انعام الحق کراچی، کا ایک تفصیلی مکتوب موصول ہوا، جس میں موصوف نے لکھا کہ جب میں نے قادیانیوں سے بائیکاٹ سے متعلق آپ کا جواب، قادیانیوں کو دکھایا تو انہوں نے اس کی تردید و تغلیط میں جو کچھ دکھایا، اُسے دیکھ کر میرا سر شرم سے جھک گیا، اس لئے کہ آپ نے تو مرزا غلام احمد قادیانی کو گستاخ اور آنحضرتﷺ کا بدترین دشمن لکھا تھا جبکہ قادیانیوں نے مرزاقادیانی کی وہ تحریریں دکھائیں، جن سے ان کا عاشقِ رسول ہونا ثابت ہوتا ہے۔ پیش نظر تحریر اسی خط کا جواب ہے۔ لہٰذاافادئہ عام کے لئے وہ خط اور اس کا جواب شائع کیا جاتا ہے: ’’بخدمت جناب مولانا سعید احمد جلال پوری صاحب سلام ودعا کے بعد عرض ہے کہ آج کے اس معاشرے میں ہر شخص کے بعض لوگوں سے دوستانہ تعلقات ہوتے ہیں، اور یہ اخلاق اور طبیعت کی بنا پر ہوتے ہیں نہ کہ مسلک یا گروہ کی وجہ سے، آپ لاکھ کوشش کرلیں، لوگ نہیں ہٹیں گے، دوسری بات کہ آج ایک بچہ بھی کسی بات کی دلیل یا ثبوت چاہتا ہے۔ میں جنگ کا پرانا قاری ہوں خصوصاً جمعۃ المبارک اقراء صفحہ کا، آئے دن اس میں آپ قادیانیت کے خلاف تو اظہار کرتے ہی تھے، مگر جمعۃ المبارک ۹؍مئی ۲۰۰۸ء کو ایک خاتون کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ: قادیانی نہ صرف کافر و زندیق ہیں، یہ آنحضرتﷺ کے بدترین دشمن اور گستاخ ہیں، بلکہ مرزاقادیانی نے حضرت آدم علیہ السلام سے آنحضرتﷺ تک تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی توہین کی ہے۔ آپ کے اس بیان سے جب قادیانی دوست کو جواب دینے کا کہا تو سر شرم سے جھک گیا اور معلوم ہوگیا کہ جس طرح کافر ،تعصب و مخالفت میں اندھے ہوکر ہمارے پیارے رسولِ اکرمﷺ پر الزامات لگاتے ہیں، اسی طرح آپ مولوی حضرات کررہے ہیں، کیونکہ قادیانی نے اپنے مرزاقادیانی کی تحریرات دکھائیں، جن میں لکھا تھا کہ:
سب پاک ہیں پیمبر اک دوسرے سے بہتر
لیک از خدائے برتر خیرالوریٰ یہی ہے