بارہ برس پر محیط ہوتا تھا؟ یا خدا تعالیٰ (نعوذ باﷲ) بھول گیا تھا۔ مرزاقادیانی کی غلطی درست کرنا؟
۱۲… کیا ایسا تو نہیں کہ مرزاقادیانی کا پہلے عقیدہ اور جو کچھ انہوں نے براہین احمدیہ میں لکھا ہے، بالکل صحیح ہو اور جب ۱۸۸۸ء میں بشیر اوّل کی وفات کے چند دن بعد ہسٹیریا کے دورے پڑنے شروع ہوئے۔ (بحوالہ رویت نمبر۱۹، سیرۃ المہدی ج۱ مصنفہ مرزابشیر احمد صاحب) ان کی وجہ سے موقع پاکر الہامات میں شیطان داخل ہوگیا ہو۔ جیسا کہ سورۃ الحج میں لکھا ہے کہ بعض دفعہ شیطان وحی میں مداخلت کردیتا ہے اور مرزاقادیانی بھٹک گئے ہوں اور بوجہ اپنی مختلف بیماریوں، بالخصوص مراق اور مالیخولیا وغیرہ کی وجہ سے شیطانی اور رحمانی الہامات میں فرق نہ کر سکے ہوں؟ اور آپ دیکھ لیں کہ مرزاقادیانی نے اس کے بعد اپنے دعوؤں میں ترقی کرنا شروع کر دی اور جیسا کہ انہوں نے اپنی کتاب (تحفہ گولڑویہ ص۱۴۷، خزائن ج۱۷ ص۲۳۳) پر لکھا ہے: ’’دجال کا حدیثوں میں ذکر پایا جاتا ہے۔ وہ پہلے نبوت کا دعویٰ کرے گا اور پھر خدائی کا دعویدار بن جائے گا۔‘‘ کے مطابق مرزاقادیانی خدائی کے دعوے تک پہنچے اور پیچھے پلٹ کر نہیں دیکھا۔
مرزاقادیانی کو خداتعالیٰ سمجھانے کے لئے اس کے بعد بھی کبھی کبھار صحیح الہام سے نوازتا رہا۔ کم ازکم یہ الہام تو بالکل ان کے حسب حال اور صحیح لگتا ہے۔
’’وہ کام جو تم نے کیا خدا کی مرضی کے موافق نہیں ہوگا۔‘‘ (تذکرہ ص۶۶۲، طبع سوم)
میرے محترم ہم وطن! میں آپ کو اس خدا کی طرف بلاتا ہوں جس کی محمدﷺ نے ہمیں راہ دکھائی ہے اور جس راہ سے بدقسمتی سے آپ کے پردادا جان نے لوگوں کو بھٹکایا ہے۔ یہ دنیا چند روزہ ہے۔ لیکن اصل اور ہمیشہ کی زندگی آگے کی ہے۔ اس کی فکر کرتے ہوئے، کفریہ عقائد کو لات مارئیے اور محمدﷺ کی اصلی غلامی میں آجائیں۔ اﷲتعالیٰ آپ کو اس مصنوعی عزت کے بدلے اصل عزت سے اتنا زیادہ نوازے گا کہ آپ اندازہ نہیں کر سکتے اور آپ کے خوف کو (جو ہر وقت انسانی حفاظتی حصار میں قید رہتے ہیں) امن اور آزادی میں بدل دے گا۔ اﷲ رب العزت آپ کو حق اور جو دوسرے بھی اس خط کو پڑھیں، ہدایت سے نوازے۔ (آمین)
کیا میں آپ کی جانب سے جواب کی امید رکھوں؟
اگر خداتعالیٰ نے توفیق دی تو میں ختم نبوت کے پہلو پر بھی آپ سے مرزاقادیانی کے حوالوں کے ساتھ غور کرنے کی دوبارہ درخواست کروں گا۔
میں ہوں آپ کا مخلص وہمدرد
شیخ راحیل احمد (سابق احمدی)