مرزاقادیانی نے براہین احمدیہ کی پہلی دو جلدیں ۱۸۸۰ء میں شائع کیں اور تیسری ۱۸۸۲ء میں اور چوتھی ۱۸۸۴ء میں اور پانچویں جلد۲۳سال کے بعد شائع ہوئی۔ اس کتاب (براہین احمدیہ) کے بارے میں مرزاغلام احمد قادیانی کے دعویٰ جات یہ ہیں: (دعوے تو بہت ہیں صرف چند کا ذکر کر رہا ہوں)
۱… ’’اس عاجز نے ایک کتاب متضمن اثبات حقانیت قرآن وصداقت دین اسلام ایسی تالیف کی ہے۔ جس کے مطالعہ کے بعد طالب حق سے بجز قبولیت اسلام اور کچھ نہ بن پڑے۔‘‘
(اشتہار اپریل ۱۸۷۹ئ، تبلیغ رسالت حصہ اوّل ص۸، مجموعہ اشتہارات نمبر۵ ج۱ ص۱۱)
۲… ’’کتاب براہین احمدیہ جس کو خداتعالیٰ کی طرف سے مؤلف نے ملہم اور مامور ہوکر بغرض اصلاح وتجدید دین تالیف کیا ہے… اوّل تین سو مضبوط اور قوی دلائل عقلیہ سے جن کی شان وشوکت وقدرومنزلت اس سے ظاہر ہے کہ اگر کوئی مخالف اسلام ان دلائل کو توڑ دے تو اس کو دس ہزار روپے دینے کا اشتہار دیا ہوا ہے… اور مصنف کو اس بات کا بھی علم دیا گیا ہے کہ وہ مجدد وقت ہے اور روحانی طور پر اس کے کمالات مسیح بن مریم کے کمالات سے مشابہ ہیں… اگر اس اشتہار کے بعد بھی کوئی شخص سچا طالب بن کر اپنی عقدہ کشائی نہ چاہے اور دلی صدق سے حاضر نہ ہو تو ہماری طرف اس پر اتمام حجت ہے۔‘‘ (بحوالہ اشتہار نمبر۱۱، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۴تا۲۵)۳… ’’اس پراگندہ وقت میں وہی مناظرہ کی کتاب روحانی جمعیت بخش سکتی ہے کہ جو بذریعہ تحقیق عمیق کے اصل ماہیت کے باریک دقیقہ کی تہہ کو کھولتی ہے۔‘‘
(بحوالہ اشتہار نمبر۱۶، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۴۳)
۴… ’’یہ عاجز بھی حضرت ابن عمران کی طرح اپنے خیالات کی شب تاریک میں سفر کر رہا تھا کہ ایک دفعہ پردہ غیب سے ’’انی ربک‘‘ آواز آئی اور ایسے اسرار ظاہر ہوئے کہ جن تک عقل اور خیال کی رسائی نہ تھی۔ سو اب اس کتاب کا متولی اور مہتمم ظاہراً اور باطناً حضرت رب العالمین ہے۔‘‘ (بحوالہ اشتہار نمبر۱۸، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۵۶)
میرے محترم! جب ہم اوپر کے حوالوں کو دیکھیں تو صورت یہ بنتی ہے کہ ’’براہین احمدیہ‘‘ ایک ایسی کتاب ہے جو اپنے تین سو قوی دلائل کے ساتھ اسلام اور قرآن کی حقانیت وصداقت کی ضامن ہے اور یہ کتاب خداتعالیٰ نے خود مخفی اسرار کھول کر مرزاغلام احمد قادیانی سے بطور ملہم، مامور