۵… کیا مرزاقادیانی کو آپ اب تاقیامت نبی نہیں مانتے؟ کیا مرزاقادیانی کایہ دعویٰ نہیں کہ اب تاقیامت جوبھی کوئی اگرآیا تومیری امت میں سے آئے گا؟کیا مرزاقادیانی کا یہ دعویٰ نہیں کہ ’’ میں سب نوروں میں سے آخری نور ہوں‘‘ اس کاکیا مطلب ہے؟ کیا مرزاقادیانی کا یہ دعویٰ نہیں کہ اب نجات صرف ان کونبی تسلیم کرنے میں ہے؟ اگر آپ ان دعوئوں اورمطالب کو بیان نہیں کرتے توپھر آپ اوپر دیئے گئے حوالوں کی تردید کریں اورہم کو بتائیں کہ مرزاقادیانی کا دعویٰ کیا تھا یاآپ کا عقیدہ کیا ہے؟
۶… جاویدکنول ـصاحب نے یہ کہاںلکھا ہے کہ توہین آمیز خاکے ،آپ کے حکم سے لکھے ہیں؟ بلکہ انہوں نے کہا ہے کہ جن عقائد کو آپ تسلیم کرتے ہیں اورجن کے پرچار کے لئے آپ نے ڈنمارک کا سفر کیا اوروہاں کے حکام تک ان کے عقائد کو اس دعوے کے ساتھ پہنچایا کہ آپ ۲۰۰ ملین احمدیوں کے سربراہ ہیں۔ڈینش پریس نے ان کی وجہ سے حوصلہ پا کر کہ جہاد ایسا موضوع نہیں جس پرآواز اٹھے گی ایسے غلیظ کارٹون شائع کئے۔۷… آپ نے کہا کہ آپ کے مبلغ نے احتجاج کیا،مضمون لکھا اورجماعت کاوفد ان کو ملا۔ کیا یہ احتجاج ان باتوں پر پردہ ڈالنے کی ایک منافقانہ کوشش تونہیں جو ستمبر میں آپ نے ڈینش حکام سے کیں اورغالباً جن کے نتیجہ میں ڈینش اخباروں کو توہین آمیز مواد شائع کرنے کاحوصلہ ہوا؟ کیونکہ جماعت احمدیہ کی پوری تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جب بھی کوئی ایسا توہین آمیز مواد شائع ہوا۔جماعت نے کسی بھی ریزولیوشن کی ہر قسم کے احتجاج کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی کہ ہم ان چیزوںکے قائل نہیںبلکہ علمی رنگ میں ان کا جواب دیں گے۔لیکن جواب بھی نہ دیا۔ اس کی ایک مثال مرزاغلام احمد قادیانی بانی جماعت ،کی زندگی میں بھی ہے کہ انہوں نے گورنمنٹ کے نام احتجاجی مراسلہ تک بھیجنے کی مخالفت کی،یعنی دلآزار کتب’’امہات المومنین، رنگیلا رسول، شیطانی آیات‘‘وغیرہ ،غرضیکہ ہر موقعہ پر جماعت کاکردارخاموش تماشائی کارہا۔اب کیسے ممکن ہوگیا کہ جماعت نے اپنے بانی کے طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کرانا شروع کردیا؟ آخر کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے؟ بلکہ آپ کے پیشرو جو مصلح موعود بھی کہلاتے ہیں ،نے ایک بار کہاتھا:’’وہ کیسانبی ہے جس کی عزت کے لئے خون کرنا پڑے۔‘‘ لیکن تھوڑے عرصے کے بعد خدا نے ان کے منہ پر جوتا مارا،جب ان کی اپنی ذات پر الزام لگے توانہوں نے انتہائی جوشیلے خطبات دے کر نہ صرف جماعت کو مشتعل کرکے مخالفین کے گھروں کو آگیں لگائیں۔ مارا،پیٹا اورحتیٰ کہ قتل بھی کروائے اورایک خودساختہ روحانی خلیفہ کے لئے خون بہایا گیا