محمدﷺاپنی پہلی بعثت میںتواللہ کی حفاظت میں دق اورسل جیسے متعدی مرض سے محفوظ رہتے ہیں لیکن مرزاقادیانی کی صورت میں دوسری بعثت میں انسانوں سے دوررکھنے والے متعدی امراض میںمبتلاہوتے ہیں؟
مزید ایسے سوالات انشاء اللہ دوسرے مضمون میں زیادہ تفصیل سے اٹھائوں گا۔ لیکن کیا انہی امراض کی وجہ سے مرزاقادیانی اپنے عقائد میں غلط۔اپنی دعاوی میں جھوٹے اورایک ابنارمل انسان ثابت نہیں ہوتے؟ اورکیا ایک ابنارمل بات بات میںغلو کرنے والا، دعوئوں میں غلط آدمی، ولایت،مجددیت، مسیحیت یا نبوت وغیرہ وغیرہ کا اہل ہوسکتا ہے؟
مرزا قادیانی فرماتے ہیں
’’روح بغیر جسم کے کچھ نہیں…اگر روح بغیر جسم کے کچھ ہوتی تو اللہ تعالیٰ کا یہ کام لغو ٹھہرتا کہ ان کو خواہ مخواہ جسم فانی سے پیوند دے دیتا،روح کے افعال کاملہ صاد ر ہونے کے لئے اسلامی اصول کی رو سے جسم کی رفاقت روح سے دائمی ہے۔‘‘ (اسلامی اصول کی فلاسفی ص۹۰، خزائن ج۱۰ص۴۰۴) اورمطالب کے علاوہ اس کا یہ مطلب بھی میری سمجھ میں مختصر الفاظ میںیہ آیا کہ جب جسم اورروح کارشتہ لازم وملزوم ہے اورایک کی صحت دوسرے کو متاثر کرتی ہے تومکمل طور پرٹوٹ پھوٹ کاشکار اورتکلیف میںمبتلا جسم نے کیا روح کو گہرے طور پر متاثر نہیں کیاہوگا اورایک بیماریوں سے متاثر شدہ روح دوسری روحوں کی کہاں تک صحیح اورواضح رہنمائی کرسکتی ہے؟ آپ خود سوچیں کہ اگر کوئی شخص دوران سر کاشکار ہواورہر پانچ منٹ میں پیشاب کرنے پر وہ مجبور ہو، وہ تو ایک سائیکل تک نہیں چلاتایاچلاسکتا۔لیکن یہاں تو تیس سے زیادہ بیماریوںکے ساتھ، جن میں زیادہ ترخبیث اوردائمی امراض ہیں، مرزاقادیانی نبوت کی خدائی گاڑی چلانے کے دعویدار ہیں۔ کیا یہ ممکن ہے اورکیا یہ دعویٰ صحیح ہوسکتا ہے؟ کیاجو تضادات ہم مرزاقادیانی کی تحریر میں دیکھتے ہیں وہ اسی متاثرشدہ روح کی کرفرمائی تونہیں؟میں نہ توڈاکٹرہوں اورنہ ہی عالم،میرے سوال تو ایک عام شخص کے سوال ہیں جو کہ ان باتوں پر ہیں جو واضح طور پر سب کونظر آرہی ہیں ۔لیکن مرزاقادیانی کے پیروکاروں کی طرف سے صحیح ودیانت دارجواب نہیں مل رہا یانہیں دیاجارہا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کی رہنمائی کرے اورجو لوگ مرزا قادیانی کی خودساختہ نبوت کے اندھیروں میں بھٹک رہے ہیں ان کو شمع محمدﷺ کی روشنی نصیب کرے۔آمین