بلاشبہ اﷲتعالیٰ، مردوں اور عورتوں کے مالک وخالق ہیں اور وہ ان کی ظاہری وپوشیدہ صلاحیتوں، عقل وشعور اور حفظ واتقان کو خوب جانتے ہیں۔ جب انہوں نے ہی عورت کی گواہی مرد کے مقابلے میں آدھی قرار دی تو کسی ایسے انسان کو، جو اﷲتعالیٰ کو خالق ومالک مانتا ہو، یا کم ازکم اس کی ذات کا قائل ہو۔ اس کو اس حکم الٰہی پر اعتراض کا کوئی حق نہیں۔ ہاں! اگر کوئی منکر خدا اور دھریہ اس حکم الٰہی پر اعتراض کرتا تو ہم اس کا جواب دینے کے مکلف ہوتے۔ چونکہ قادیانیوں اور ان کے روحانی آباؤاجداد، عیسائیوں کو اﷲتعالیٰ کی ذات پر ایمان کا دعویٰ ہے۔ اس لئے ہم ان سے عرض کرنا چاہیں گے کہ وہ حضرت محمدﷺ کی ذات پر اعتراض کرنے کی بجائے براہ راست اﷲتعالیٰ اور قرآن کریم پر اعتراض کریں اور زندقہ کے شیش محل سے باہر نکل کر سامنے آئیں، تاکہ لوگوں کو بھی معلوم ہو کہ قادیانیوں کا اﷲ کی ذات اور قرآن کریم پر کتنا ایمان ہے؟ اور ان کے دعویٰ ایمان واسلام کی کیا حقیقت ہے؟
بلاشبہ ہم یقین سے کہتے ہیں کہ قادیانی، زہر کا پیالہ پینا گوارا کر لیں گے۔ مگر اس حقیقت کا اعتراف نہیں کر سکیں گے۔
رہی یہ بات کہ عورت کی گواہی مرد کی نسبت آدھی کیوں قرار دی گئی؟ اور اس کی کیا حکمت ومصلحت ہے؟ تو اس سلسلے میں عرض ہے کہ اس کی حکمت ومصلحت قرآن وحدیث دونوں میں مذکور ہے۔ چنانچہ قرآن کریم کی مندرجہ بالا آیت میں صراحت ووضاحت کے ساتھ اس کی حکمت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا گیا۔ ’’ان تضل احدہما فتذکر احدہما الأخریٰ (البقرہ:۲۸۲)‘‘ {تاکہ اگر بھول جائے ایک ان میں سے تو یاد دلادے اس کو وہ دوسری۔}
جس سے واضح طور پر معلوم ہوا کہ خواتین عدالتی چکروں کی متحمل نہیں ہیں۔ ان کی اصلی وضع گھر گرہستی اور گھریلو ذمہ داریوں کے نبھانے کے لئے ہے۔ اس لئے عین ممکن ہے کہ جب عورت عدالت اور مجمع عام میں جائے تو گھبرا جائے اور گواہی کا پورا معاملہ یا اس کے کچھ اجزاء اسے بھول جائیں۔ اس لئے حکم ہوا کہ اس کے ساتھ دوسری خاتون بطور معاون گواہ رکھی جائے تاکہ اگر وہ بھول جائے تو دوسری اس کو یاد دلادے۔
۲… عورتیں عام طور پر مردوں کے مقابلے میں کمزور ہوتی ہیں۔ ان کے دماغ میں رطوبت کا مادہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس لئے ان سے نسیان بھی زیادہ واقع ہوتا ہے اور وہ بھول بھی جاتی ہیں۔ یہ ایک انسانی فطرت ہے۔ وگرنہ بعض عورتیں بڑی ذہین بھی ہوتی ہیں اور بعض عورتوں کو اﷲتعالیٰ نے خاص صلاحیت بخشی ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے بعض اوقات مردوں کے مقابلے میں زیادہ