زمانے میں‘‘۔مرزا قادیانی کے کلام کے صرف چند نمونے ہی پیش کئے گئے ہیں۔
٭… کیا ایک نبی اللہ دوسرے مذاہب والوں کو اخلاقی طور پر اتنا گرکر بھی نشانہ بنا سکتا ہے؟قادیانی عزیزو ں اوردوستوں سے میں سوال کرتاہوں کہ مرزاغلام احمد قادیانی اللہ تعالیٰ کے دیئے ہوئے معیار پر پورے اترتے ہیں یا نہیں؟ہر شریف اورانصاف پسند ایماندار آدمی کا جواب ہوگا کہ:
٭… یقینا نہیں ،یقینا نہیں،یقینانہیں۔
٭… کیا یہ اس اخلاق اورکیریکٹر کے ساتھ جو کہ ہم سطور بالا میں بمعہ ثبوت پیش کرچکے ہیں،اس مقام پرفائز ہوسکتے ہیں جس کا ان کو دعویٰ ہے؟
٭… کیا یہی امام الزماں ہیں جن کی خبر سب نبیوں نے دی تھی؟
٭… اگر تواخلاق سے عاری امام الزماں کی بات یا خبر تھی تو پھر ان ہی کے لئے تھی۔
٭… لیکن اگر مقرب خدا کی خبر تھی تو ایک بار پھر دل پر ہاتھ رکھ کر جواب دو کہ کیا مرزا غلام احمد کا کیریکٹر اورمرزا کے اپنے ہی بتائے ہوئے معیار کے مطابق بھی ایک امام الزماں کا ہی کیریکٹر ہے؟
٭… کیا نبی اللہ، مہدی، مسیح ،مجدد کسی سمجھ دار آدمی کا بھی کیریکٹر گالیوں کی مشین گن چلانے کا ہوتا ہے؟
٭… اوراوپر سے یہ تعلّی کہ:’’خدا وہ ہے کہ جس نے اپنے رسول کو یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اورتہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۳۶،خزائن ج۱۷ص۴۲۶)
کیا اللہ تعالیٰ نے انسان کو گالیاں دینے، غلط کام کرنے اورپھر نہایت بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ اس کا انکار کرنے کی تہذیب دے کر اپنے مقربین کو بھیجتا رہا ہے؟ اگر آپ باضمیر ہیں توآپ کویہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ مرزاقادیانی کے کیریکٹر والے بندے نہ تو خدا کے مقرب ہوسکتے ہیں اورنہ ہی امام زمان اورنہ ہی شریف آدمی!
٭… ان خودساختہ رسول صاحب کے تہذیب واخلاق کے نمونے آپ نے دیکھ ہی لئے ہیں اورایسے نمونے ان کی تمام کتابوں میں کافی زیادہ موجود ہیں۔ مزید کیا کہوں ؟ بہتر یہی ہے کہ میں مرزاقادیانی کے ہی ایک شعر پر اس باب کو یہاں بند کرتاہوں
بدتر ہر ایک بد سے وہ ہے جو بدزبان ہے
جس دل میں یہ نجاست بیت الخلاء یہی ہے
(قادیان کے آریہ اورہم ص۶۱،خزائن ج۲۰،ص ۴۵۸)