٭…خدا بھی مرزاقادیانی کے ارادہ کے تحت
کیونکہ مرزا قادیانی کاالہام ہے ، ’’میں وہی ارادہ کروں گا جو تمہارا ارادہ ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰۴ خزائن ج ۲۲ ص ۱۰۹)لو جی! جس بندے نے خدا کو اپنے ارادہ کے تحت کرلیا وہ اپنے سامنے نبیوں کو کیاسمجھے گا؟اس قسم کے حوالے تو بیشمار ہیں مگر اس مضمون میں ان سب حوالوں کاذکر نہیں ہوسکتا۔
٭…جس نے اتار دی لوئی(چادر)،اس کوشرم نہ کوئی
اس کا مطلب یہ ہے کہ جب کوئی بے شرم ہوگیا تو اس کا کوئی کیا بگاڑ لے گا۔ اور یہ بات مرزا قادیانی اوران کی اولاد پرصادق آتی ہے کہ اس ہستی پر جس کے لئے زمین وآسمان پیداکیاگیا،جس کو خدا تعالیٰ نے رحمت اللعالمین کاخطاب دیا، جس کو نبیوں کا سرداربنایا، جس کو کامل انسان بنایا، اورجس کے نام پر نبوت کررہے ہیں اورجس کے نام کاکھا رہے ہیں اسی ذات اقدس ﷺ پر اس طرح کی گندہ ذہنی جو مرزا قادیانی اور ان کی اولاد نے دکھائی ہے۔کس کا کام ہوسکتا ہے؟ کسی حرامی کا،حلالی کا؟ بیشمار اوربہت زیادہ سخت حوالے موجود ہیں جو سب کے سب طوالت کی وجہ سے پیش نہیں کئے جاسکتے ۔ اس فقیر درِ مصطفیﷺ نے جو چندحوالہ جات پیش کئے ہیں ،یہ مرزا قادیانی کی گستاخیوں ، ان کی اولاد کی دریدہ دہنیوں، ان کی جماعت کے صاحب علم لوگوں روح شکن، ایمان شکن تحریروں کے انباروں سے چند سطور ہیں۔ یہ سوال کرنے کیلئے کہ کیا یہ تحریریں ، سرور کائنات، رحمت اللعالمین ، شفیع روز محشر، خاتم النبیین، ختم المرسلین، غریبوں کے ملجا وماویٰ، محسن انسانیت ، رسول پاکﷺ کی شان میں ہتک ہیں یا نہیں؟اگرآپ کا جواب ہاں میں ہے اورہر صاحب عقل، صاحب ضمیر، کا جواب میرے نزدیک یقینا’’ہاں‘‘ہے!تو پھر مرزا قادیانی کا فتویٰ ،’’جو شخص آنحضرت ﷺکی شان میں کوئی ایسا کلمہ زبان پر لائے گا۔ جس سے آپ کی ہتک ہووہ حرامی نہیں تو اورکیا ہے‘‘۔
کے مصداق ایسی تحریریں لکھنے ،اورکہنے والا حرامی ہے یا نہیں؟
اب کوئی بتائے گا کہ مرزقادیانی خود، ان کی اولاد، اور قادیانی جماعت کا (مذہبی) صاحب علم طبقہ جو مرزاقادیانی کے اوپر دیئے گئے ارشادات پر نہ صرف ایمان بھی رکھتا ہے بلکہ اس کی پوچ تاویلوں کے ذریعہ اشاعت بھی کرتا ہے(لیکن براہ کرم اس میں عام احمدی کو نہ گنیں، کیوں کہ پچانوے فیصد عام احمدیوں کو ان باتوں کا علم نہیں کہ مرزاقادیانی کس قسم کا ’’علمی ذخیرہ‘‘ چھوڑ گئے ہیں) اب یہ سب مرزاغلام احمد قادیانی کے اپنے ہی فتویٰ کی روسے کیاہیں؟