۱۱… حضرت محمدﷺ نے حلالہ کے قانون میں عورت کو کسی بے جان چیز یا بھیڑ بکری کی طرح استعمال کئے جانے کا طریقہ کار کیوں وضع کیا ہے؟ طلاق مرد دے اور دوبارہ رجوع کرنا چاہے تو عورت پہلے کسی دوسرے آدمی کے نکاح میں دی جائے۔ وہ دوسرا شخص اس عورت کے ساتھ جنسی عمل سے گزرے، پھر اس دوسرے شخص کی مرضی ہو۔ وہ طلاق دے تو عورت دوبارہ پہلے آدمی سے نکاح کر سکتی ہے۔ یعنی اس پورے معاملے میں استعمال عورت کا ہی ہوا۔ مرد کا کچھ بھی نہیں بگڑا، اس میں کیا رمز پوشیدہ ہے؟
۱۲… حضرت محمدﷺ نے قصاص ودیت کا قانون کیوں وضع کیا؟ مثال کے طور پر اگر میں قتل کر دیا جاتا ہوں اور میرے اپنی بیوی یا بہن بھائیوں سے اختلافات ہیں تو لازماً ان کی پہلی کوشش یہی ہوگی کہ میرے بدلے میں زیادہ سے زیادہ خون بہا لے کر میرے قاتل سے صلح کر لیں اور باقی عمر عیش کریں۔ میں تو اپنی جان سے گیا۔ میرے قاتل کو پیسوں کے عوض یا اس کے بغیر معاف کرنے کا حق کسی اور کو کیوں تفویض کیاگیا؟ کیا اس طرح سزا سے بچ جانے پر قاتل کی حوصلہ افزائی نہیں ہوگی؟ کیا پیسے کے بل بوتے پر وہ مزید قتل وقتال کے لئے اس معاشرے میں آزاد نہیں ہوگا؟ پچھلے دنوں سعودی عرب میں ایک شیخ، ایک پاکستانی کو قتل کر کے سزا سے بچ گیا۔ کیونکہ مقتول کے اہل خانہ نے کافی دینار لے کر قاتل کو معاف کر دیا تھا۔ اس قانون کے نتیجے میں صرف وہ قاتل سزا پاتا ہے جس کے پاس قصاص کے نام پر دینے کو کچھ نہ ہو۔ پاکستان ہی کی مثال لے لیں۔ قیام سے لے کر اب تک، باحیثیت افراد میں سے صرف گنتی کے چند اشخاص کو قتل کے جرم میں پھانسی کی سزا ملی۔ وہ بھی اس وجہ سے کہ مقتول کے ورثاء قاتل کی نسبت کہیں زیادہ دولت مند تھے۔ لہٰذا انہوں نے خون بہا کی پیشکش ٹھکرا دی۔ اس قانون کا افسوسناک پہلو یہ بھی ہے کہ جب کوئی باحیثیت شخص کسی کا قتل کر دیتا ہے تو قاتل کے اہل وعیال ورشتہ دار، مقتول کے ورثاء پر طرح طرح سے دباؤ ڈالتے ہیں اور دھمکیاں دیتے ہیں۔ جس پر ورثاء قاتل کو معاف کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ کیا حضرت محمدﷺ نے اس قانون کو وضع کر کے ایک امیر شخص کو براہ راست ’’قتل کا لائسنس‘‘ جاری نہیں کیا؟
۱۳… اور اسی طرح کے بے شمار سوالات میرے ذہن میں پیدا ہوتے ہیں۔ کیا ان کے بارے میں پوچھنا توہین رسالت کے زمرے میں آتا ہے؟
۱۴… جو حضرات ’’ہاں‘‘ کہیں گے۔ ان سے صرف یہی عرض کر سکتا ہوں کہ حضرت محمدﷺ جب ایک رات میں ساتوں آسمانوں کی سیر کر سکتے ہیں۔ چاند کو دو ٹکڑے کر سکتے ہیں۔ اتنے