﷽
پیش لفظ
بقلم : حضرت مولانا ڈاکٹرسعید الرحمن صاحب اعظمی ندوی
چیف ایڈیٹر ’’ البعث الاسلامی‘‘ ومہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء ، لکھنؤ
تمباکونوشی ہمارے انسانی معاشرے کی ایک بڑی کمزوری ہے ، اسکے جسمانی و ذہنی نقصانات سے قطع نظر کرکے ایک بڑے طبقہ میں اس کا استعمال مدتوں سے مختلف شکلوں میں جاری ہے ، تمباکو نوشی کے رجحان کو کم کرنے اور اس پر قابو پانے کے لیے بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں ، انسانی صحت پر اس کے گہرے برے اثرات، اجتماعی اور اقتصادی حیثیت سے اس کے بڑے نقصانات کا تذکرہ اور ان پر تفصیلی بحث، واقعات وحقائق اور اعداد وشمار کی روشنی میں اس کے منفی پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لیے، مختلف ذرائع اختیار کیے گئے اور اس کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے اور انسانی آبادی کے وسیع رقبے تک اس کی آواز پہونچانے کے لیے نہ جانے کتنی نشستیں اور کانفرنسیں منعقد ہوچکی ہیں ، سب سے پہلے اس بری عادت ، بلکہ اس ذہنی بیماری کی ابتداء وقتی سکون حاصل کرنے کے لیے’’کولمبس‘‘ کے ایک ساتھی، جہاز کے کیپٹن نے کیا، یہ اپنے جہاز کوپرتگال لیکر آیا تھااور وہاں اس وباء کوپھیلانے میں اس نے اہم کردار ادا کیا، پھر تمباکونوشی کی بیماری،پرتگال میں متعین فرانس کے سفیر’’جان نیکو‘‘ نے پھیلائی، اور اسی