تبصرہ ماہنامہ ’’البدر‘‘ کاکوری
تمباکو ایک ایسی بلا ہے جس سے دنیا کا کوئی ملک اور کوئی خطہ محفوظ نہیں ہے۔ سب سے زیادہ حیرتناک اور افسوسناک بات یہ ہے کہ جتنا اس کے نقصانات کو بیان کرکے اس سے پرہیز کرنے کو کہاجارہاہے اتنا ہی اس کا استعمال بڑھتا جارہاہے اور صورتِ حال یہ ہے کہ کسی ملک اور کسی بھی سماج کا کوئی طبقہ بالکلیہ اس سے محفوظ نہیں ہے۔تاہم اس کی قباحتوں اور نقصانات سے آگاہ کراتے رہنا بھی اشد ضروری ہے کہ اگر ایسا نہ ہو تو اس کے ابتلاء کا دائرہ اور بھی بڑھ جانے کا قوی اندیشہ ہے۔
تمباکو کا شرعی حکم کیاہے؟ وہ مکروہ ہے یا حرام؟ آج کے دور میں یہ ایک اختلافی مسئلہ ہے۔ مؤلف نے بہت محنت کے ساتھ اپنی تحقیق سے یہ ثابت کیا ہے کہ اس کا استعمال حرام ہے۔ متقدمین و متاخرین تمام علماء و فقہاء کے اقوال و آراء کو پیش کرنے کے بعد ان کا تجزیہ کرکے مؤلف نے اپنی یہ حتمی رائے پیش کی ہے کہ پہلے کے لوگوں کو چونکہ تمباکو کے مضر اثرات اور اس کی حقیقی ہلاکت سامانیوں کی پوری طرح واقفیت نہ تھی، اس لیے انہوں نے اس کی حرمت کا فیصلہ نہیں کیاتھا۔ اب جب کہ پوری تحقیق کے ساتھ اس کی ہلاکت خیزیاں سامنے آچکی ہیں تو دلائلِ شرعیہ کی روشنی میں اسے حرام قرار دینے والوں ہی کے قول کو قابلِ ترجیح قرار دیا جاسکتاہے۔
کتاب دلچسپ بھی ہے اور اپنے موضوع پر اتنا مواد فراہم کرتی ہے جویکجا طور پرکسی ایک کتاب میں ملنا بہت مشکل ہے۔ مؤلف لائقِ مبارکباد ہیں کہ انہوں نے ایک اہم موضوع کی طرف توجہ مبذول کی اور انشاء اللہ ان کی یہ کاوش ضرور بارآور ہوگی۔
ماہنامہ ’’البدر‘‘ شمارہ جنوری۲۰۰۴ء
تبصرہ بقلم مولانا عبدالعلی فاروقی