زہریلے اجزاء مہلک ہیں ۔ ۱؎ خصوصاً نکوٹین (Nicotine) جو تمباکو میں پائے جانے والا سب سے مضر زہر ہے۔
تمباکو کی تاریخ:
خیال کیا جاتاہے کہ تمباکو کی کاشت کی اصل جگہ امریکہ ہے۔ خصوصاً میکسیکو ۲؎ لیکن جنگلی تمباکو کی اصل کی نشاندہی تحدید کے طور پر نہیں کی جاسکی ہے کیونکہ تمباکو کی کاشت چند صدیوں قبل ہی شروع ہوئی ہے۔ مشہور یہی ہے کہ ۱۴۹۲ ء مطابق ۸۹۸ھ میں امریکہ کی بازیافت کرنے والا کر سٹوفر کولمبس نے اصل امریکی باشندوں کو جن کا اس نے ریڈ انڈین نام رکھ دیا تھا تمباکو پیتے دیکھا تھا ۳؎ اس وقت پرانی دنیا یورپ ، افریقہ اور ایشیا کے لوگ اس سے نا آشنا تھے۔ ریڈ انڈین کا خیال تھا کہ تمباکو طبی ّ خصوصیات کا حامل ہے اور یورپ میں رواج دینے کا اصل سبب بھی یہی تھا ۔ ریڈ انڈین اپنی دینی تقریب میں بھی تمباکو استعمال کر تے تھے ۴؎ باور کیا جاتا ہے کہ کرسٹوفر کولمبس اور اس کے ساتھی امریکہ سے واپسی پر تمباکو کے کچھ پودے اسپین لائے تھے اس کے بعد امریکہ کے اصل باشندے تمباکو پر تگال برآمد کرنے لگے۔ پرتگال میں مقیم فرانسیسی سفیر
------------------------------