افراد کی طرف سے ناراضگی کا اظہار ہوا ،جن کا یہ موقف ذہنی ژولیدگی اور حقائق سے چشم پوشی کا آئینہ دار ہے ۔
بہر کیف اب عمومی طور پر تمباکو نوشی کی قباحت کا اعتراف کیا جانے لگا ہے ، ایسا کیوں نہ ہو جب کہ تمبا کو اڑن طشتری (Flying Saucer) اور برمودا تکون(Bermuda Triangle )کی طرح راز سربستہ نہیں ہے ، اس کے نقصانات سے صدیوں پہلے آگاہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے خاص طور سے ۱۸۲۸ء میں سائنس دانوں کی طرف سے تمباکو میں زہر (Nicotine )کے انکشاف کے بعد لوگوں کی توجہ تمباکو کی طرف زیادہ مرکوز ہوئی ۔ فی زماننا ذرائع ابلاغ کے ذریعہ تمباکو نوشی کے مضرات اور اس پر پابندیوں سے متعلق مختلف خبریں ہمارے علم میں آتی رہتی ہیں ۔ لیکن ہمارے مسلم معاشرے میں تمباکو نوشی کے خلاف آواز بلند کرنے کی کوئی جرأت نہیں کرتا ، اس لیے ضرورت محسوس ہوئی کہ اس کتاب کو منظر عام پر لا کر تمباکو نوشی کے خلاف عوامی بیداری مہم میں حصہ لیا جائے ۔
اخیر میں ان تمام حضرات کا شکرگزار ہوں جنہوں نے کسی بھی طرح کا تعاون کیا خصوصاًراقم سطور کے دیرینہ رفیق ومخلص مولانا ابودجانہ اعظمی ندوی مقیم مدینہ منورہ ، جنہوں نے موضوع سے متعلق دو کتابیں مدینہ منورہ سے خرید کر احقر کو عنایت کیں ۔ فجزاہ اللہ خیراً۔
۱۵؍محرم الحرام ۱۴۲۳ھ حفظ الرحمن اعظمی ندوی
۳۰مارچ ۲۰۰۲ء استاذ حدیث وادب
جامعۃ الھدایۃ ، جے پور (راجستھان)