اس میں کوئی شبہ نہیں کہ تمباکونوشی ہمارے معاشرے کا ایک نہایت مضر اور تباہ کن مرض ہے اور اس سلسلے میں خاموشی اور غفلت ہمارے لیے نقصان دہ ہے۔ کتاب کے مطالعہ سے اندازہ ہوتاہے کہ مصنف نے یہ تمام معلومات بڑی محنت اور دیدہ وری کے ساتھ جمع کی ہیں اور مصنف کا جذبہ نیک اور خلوصِ نیت پر مبنی ہے۔
کتاب پر حضرت مولانا سعید الرحمن اعظمی ندوی کا شاندار پیشِ لفظ اور جے پور کے ممتاز عالم حکیم احمد حسن خان ٹونکی کا وقیع مقدمہ اس کتاب کے مفید ہونے کی بڑی سند ہے۔
یہ کتاب صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیائے انسانیت کے لیے ایک سوغات ہے اور اس کو دنیا بھر کی مختلف زبانوں میں بڑے پیمانہ پر شائع ہونا چاہیے۔
ماہنامہ ’’ارمغان شاہ ولی اللہ‘‘ شمارہ فروری ۲۰۰۴ء
تبصرہ بقلم مولانا شکیل احمد سونی پتی
تبصرہ ماہنامہ ’’بانگ ِ حراء‘‘ لکھنؤ
’’تمباکو اور اسلام ‘‘ کا نیا ایڈیشن پانچ ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں مولانا نے تمباکو کی حقیقت، ماہیت، خواص، طریقۂ استعمال ، اس کی طبی حیثیت اور اقوام و مذاہب کی نظر میں تاریخی حیثیت سے بحث کی ہے۔ بابِ دوم میں فقہ اور فقہاء کے اقوال کی اقوام و مذاہب کی نظر میں اس کی اباحت سے بحث کی ہے۔ بابِ سوم میں حرمت پر دلائل دیے گئے ہیں ۔ بابِ چہارم میں اداروں اور مفتیانِ کرام کے فتوے ہیں ۔ بابِ پنجم میں اباحت کے دلائل کا مختصر جائزہ پیش کیاگیاہے نیز اس کے گوناگوں مضرتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حرمت کے پہلو کو راجح بتایا گیاہے۔
زیر تبصرہ کتاب مختصر ہونے کے باوجود جامع اور مدلل ہے۔ مراجع میں ۵۱؍