تبغ، دخان ، تمباک ، تنباک، طباق ، طابہ، تتن یا توتون وغیرہ سے معروف ہے۔ ۱؎
تمباکو کی ماہیت وخواص
تمباکو ایک مشہور جھاڑ دار پودا ہے جو عام طور سے کم از کم ایک فٹ اور زیادہ سے زیادہ دو میٹر اونچا ہو تا ہے ۔ لیکن بعض گرم ممالک میں پانچ میٹر تک پہونچ جاتا ہے ،اس کے پتے بیضوی شکل کے موٹے اور کھُردرے ہو تے ہیں ، بو تند وتیز اور ذائقہ تلخ اور خراش دار ہو تا ہے۔ تمباکو کی کاشت تقریباً سو ممالک میں ہو تی ہے لیکن عالمی سطح پر درج ذیل ممالک تمباکو کی پیداوار میں سرفہرست ہیں :
امریکہ ، کیوبا، میکسیکو، برازیل ، بلغاریہ ، یونان ، فرانس، اٹلی، یوگوسلاویہ، آسٹریلیا، ہینگری اور ہندوستان۔
ہندوستان کے تقریباً ہر علاقے میں اس کی کاشت ہو تی ہے اور خاص طورسے درج ذیل علاقوں میں : کوئمبٹور، ترچنا پلی، گوداوری کا ڈیلٹا ، مونگیر، سہارنپور، فرخ آباد، بدایوں اور گجرات ۔ تمباکو کی تقریباً ساٹھ قسمیں ہیں لیکن برصغیر میں چار قسم کے تمباکو مشہور ومعروف ہیں :۱۔دیسی۔۲۔ کلکتی۔۳۔ پوربی اور ۔۴۔سورتی ۔ ایک رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ہندوستان تمباکو کی پیداوار میں تیسرے نمبر پر ہے۔تمباکو کے صرف پتے ہی کام آتے ہیں ، ڈنٹھل سے کار آمد تمباکو حاصل نہیں ہو تا ویسے سائنسی تحقیقات کی رو سے فعال مادے پہلے جڑوں میں ہو تے ہیں ، جو بعد میں منتقل ہو کر پتوں میں جاگزیں ہو جاتے ہیں ۔ اطباّء کے بقول اس کی طبیعت گرم خشک ہے۔ بعض اطباّء نے سرد خشک قرار دیا ہے ۔ تمباکو ویسے سبھی لوگوں کے لیے مضر ہے لیکن جس کا مزاج گرم یا خشک ہے یا سوداوی ہے اس کے لیے سخت مضرت رساں ہے اور جو خفقان قلب کا مریض ہے اس کے لیے بھی انتہائی مضرہے ، کہا جاتا ہے کہ تمباکو میں تقریباً ایک ہزار کیمیاوی اجزاء ہیں جن میں سے تین سو کا سائنس دانوں نے پتہ لگالیا ہے ۔ یہ بھی دریافت کر لیا ہے کہ ان میں سے پندرہ سے زائد کیمیاوی
------------------------------