مراکز افتاء ودیـگـر اہـم شخصیات کے فتاوی وتحریریں
تمباکو کی حرمت پہ حکومتی سطح پرکئی دارالافتاء سے فتوے صادر ہوچکے ہیں ، جن میں جامعۃ الازھراور دارالافتاء ریاض سرفہرست ہیں ، نیز جامعۃ الازھر کے متعدد شیخ الازھر اور علماء کرام اس کی حرمت کافتوی دے چکے ہیں ۔
ازہر کا ایک فتوی جسے مصر کے اخبار الجمھوریہ نے ۲۲؍مارچ ۱۹۷۹ء میں اور مجلہ التصوف الاسلامی نے محرم ۱۴۰۵ھ مطابق اکتوبر۱۹۸۴ء میں شائع کیا تھا ،درج ذیل ہے:
’’ شرب الدخان ثبت یقینًا من أھل المعرفۃ والاختصاص والمؤتمرات الطبیۃ العالمیۃ ضررہ بالصحۃ ، لما یسببہ من سرطان الرئۃ والحنجرۃ والاضرار بالشرایین، کما أنہ ضار بالمال لانفاقہ فیما لایعود علی الانسان بالفائدۃ، وقد نھٰی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن کل ما یضر بالصحۃ والمال، ففی الحدیث الشریف (لاضرر ولا ضرار) لھذا نری حرمۃ الدخان واستیرادہ وتصدیرہ والاتجار فیہ واللہ أعلم‘‘ ۱؎
ترجمہ: ’’ ماہرین ، نیز بین الاقوامی طبی کانفرنسوں کے ذریعہ تمباکو نوشی کا ضرر رساں کا ہونایقینی طور پر ثابت ہے ،کیونکہ وہ پھیپھڑے ونرخرہ کے کینسر و شرائین (خون کی رگوں )کے نقصان کا سبب بنتی ہے ، اور ساتھ ہی مال کو ایسی جگہ خرچ کرنے سے جس سے انسان کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا مال کے لیے ضرر رساں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ
------------------------------