تمباکو کی طبّی حیثیت :
تمباکو چونکہ خواب آور Narcoticمسکن Sedative اور عرق آور Diaphoretic ہے اس لیے ابتدا میں اس کا استعمال دواہی کے طور پر ہوا ہے ، بعد میں تمباکو نوشی کی حیثیت سے مشہور ہوا ، یورپ میں اس کے رواج دینے کی اصل وجہ طبّی افادیت ہی تھی۔
اسپین کے ایک ڈاکٹرنے تمباکوکے فوائد اور طریق استعمال پر ایک کتاب تالیف کی ہے جس کا ترجمہ ابن حافی نے عربی میں کیا ہے ، ابن حافی نے مؤلف کا نام موتا روس بتایا ہے ۱؎ لاطینی میں اس کا نام کیا ہے اس سے واقف نہ ہوسکا ۔
عبد ا لقادر بن محمد بن یحییٰ الحسینی الطبری الشافعی تمباکو کی افادیت کے بارے میں رقم طراز ہیں :
’’ وأما ما ظھر من منافعہ ، فکثیر ، من ذلک تسکین صنوف الریاح ونفخ المعدۃ ، کما شھدت بہ التجربۃ ، وقد شاھدت نفعہ فی ریاح کانت تتعھدنی فی کل عام فی وقت مخصوص فقطعھا باذن اللہ ‘‘ ۔۲؎
’’ تمباکو کے جو فوائد سامنے آئے ہیں ، وہ بہت ہیں انہی فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ مختلف قسم کی ریاح اور نفخ معدہ کو رفع کرتاہے ، جیسا کہ تجربہ سے اس کا پتہ چلا ہے ، اور خود میں نے اس کی افادیت محسوس کی ہے ، جب کہ ہر سال میں ایک مخصوص وقت میں ریاح کا شکار ہوتا تھا تو تمباکو نے اللہ کے حکم سے اس کا ازالہ کردیا‘‘ ۔
حکیم محمد عبد اللہ ملتانی نے مختلف امراض کے علاج کے لیے ایک سو اکتالیس ایسے نسخے اپنی کتاب ’’ خواص تمباکو‘‘ میں تحریر کیے ہیں جن میں تمباکو ایک اہم عنصر کی حیثیت سے شامل
------------------------------