باب سوم
حرمت کے بیان میں
پچھلے صفحات میں قارئین نے ملاحظہ فرمایا کہ تمام مکاتب فکر سے وابستہ علماء کی ایک جماعت اباحت تمباکو کی قائل تھی اور اباحت کے لیے جو دلائل پیش کیے گئے وہ مندرجہ ذیل اہم نکات پر مرکوز تھے ۔
(۱) قرآن و حدیث میں اس کی کوئی حرمت وارد نہیں ہے ۔
(۲) وہ مضر صحت نہیں ہے ۔
(۳) وہ طیبات میں سے ہے خبائث سے نہیں ۔
یہاں پر تمام مکاتب فکر کے ان علماء کی تحقیقات و آراء کا خلاصہ پیش کیا جائے گا جو حرمت کے قائل تھے یا ہیں جس سے اباحت کے قائلین کی دلیلیں بے بنیاد اور حقیقت سے کوسوں دور نظر آئیں گی ۔ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ جو علماء اباحت کے قائل تھے ان کو تمباکو کے نقصانات کا علم نہیں تھا ورنہ وہ تمباکو کے جواز یا اس کے فروغ کی تلقین نہ کرتے ۔ اس وقت عالمی سطح پر تمباکو کے نقصانات پر ذرائع ابلاغ سے بے شمار تحقیقات منظر عام پر آچکی ہیں اور برابر آرہی ہیں جن سے واقف ہوکر کوئی اہل دانش و فکر تمباکو کے جواز کا قائل نہیں ہوسکتا ۔
عالمی صحت تنظیم کی طرف سے بتایا جاچکا ہے کہ تمباکو نوشی سے مرنے والے یا بدحال زندگی گزارنے والے تعداد میں ان لوگوں سے زیادہ ہیں جو طاعون ، چیچک ، ٹی بی ، جذام اور ٹائی فائیڈ وغیرہ امراض کا شکار ہوکر مرجاتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے تمباکو کو وبا سے تعبیر کیا گیا ہے ۔
یہاں پر ان علمائے کرام کو دعوت فکر وعمل دے رہاہوں جو اس وبا کو اچھی