تقریظ بقلم مولانا محمد راحت علی ہاشمی صاحب مد ظلہ العالی
استاذ حدیث و ناظمِ تعلیمات دار العلوم کراچی
تمباکو جس کے استعمال میں مختلف درجے ہیں اور اس کے مختلف طریقے رائج الوقت ہیں ، اس کے بہت سے استعمال تجربات اور طبی تحقیقات کے پیشِ نظر انسانی جسم وجان اور اس کے قلب و اذہان کے لیے مضر ثابت ہوچکے ہیں ، اہلِ علم نے اس مضرت اور ہلاکت آفرینی کی وجہ سے اس سے بچنے کی ہدایت فرمائی۔
برصغیر پاک و ہند میں تمباکو کے استعمال کی روک تھام کی بہت زیادہ کوشش نہیں کی گئی، اس کمی کو محسوس کرتے ہوئے فاضلِ محترم مولانا حفظ الرحمن اعظمی ندوی صاحب زید مجدھم نے قلم اُٹھایا اور اس موضوع پر مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے کر ایک مقالہ مرتب فرمادیا۔ ماشاء اللہ فاضل محترم کی محنت قابلِ تحسین ہے، اور یہ رسالہ ہر خاص و عام کے مطالعہ کے لائق ہے۔
بہرحال پیش نظرمقالہ علمی اور تحقیقی رنگ میں مرتب کیا گیاہے۔فاضل مرتب اس محنت پر مبارکباد کے اور اپنے جذبۂ اصلاح پر دعاؤں کے بجاطور پر مستحق ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اس کو نشہ آور اشیاء بالخصوص تمباکو اور اس کے مشمولات سے پرہیز کرنے کا ذریعہ بنادے اور فاضل مرتب کے لیے صدقہ جاریہ بنادے۔ آمین
امید ہے علماء، خطباء اور اہلِ فتویٰ حضرات اس کے مطالعہ سے استفادہ فرماکر عوامی سطح پر تمباکو سے پرہیز کرانے کی کوشش فرمائیں گے، اللہ تعالیٰ مسلم قوم کو ہر قسم کی غفلت، مدہوشی، خودفراموشی، خدا فراموشی سے اور ہرقسم کے اسراف و تبذیر سے محفوظ رہنے کی توفیق عطافرمائے ۔
۲۳؍۶؍۱۴۲۶ھ محمد راحت علی ہاشمی
(بیت العلم ٹرسٹ کراچی کے ایڈیشن میں چھپی تقریظ سے اقتباس)