کی طرف ہمیں متوجہ کیاہے۔
اگر آپ سگریٹ پینے کے عادی ہیں ، آپ گٹکاخور ہیں ، آپ بیڑی پیتے ہیں ، آپ حقہ سے شغل فرماتے ہیں تو اس کتاب کو ضرور پڑھیں ۔اگر آپ ان عیوب سے پاک ہیں تو بھی اس کتاب کو پڑھیں اور دوست و احباب کو تحفتہً پیش کریں ۔ اس کتاب کے مطالعے سے آپ کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہ آئے ایسا ممکن نہیں ۔ کتاب کی اہمیت وافادیت کے بارے میں یہاں اشارتاً عرض کردیاہے، باقی کام آپ کا ہے کہ کتاب کا مطالعہ کریں ۔
ہفت روزہ ’’نئی دنیا‘‘ شمارہ ۱۱۔۱۷؍اپریل۲۰۰۴ء
تبصرہ بقلم شفیع ایوب
تبصرہ ماہنامہ ’’یادگارِ اسلاف‘‘ اجراڑہ، میرٹھ
تمباکونوشی بعض بچوں کو اپنے بڑوں سے ورثہ میں ملتی ہے، بڑوں کی بے احتیاطی اس کا سبب بنتی ہے جب کہ بعض بے راہ رو ہمجولیوں کی صحبت سے ا س لت میں مبتلا ہوتے ہیں ، ابتداء ً شوقیہ تمباکو کا استعمال کیا جاتاہے، پھر عادت بن جاتی ہے اور دھیرے دھیرے یہی عادت میں تبدیل ہوجاتی ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ آج تمباکو کی کراہت عام طور پر ہمارے دلوں سے نکل چکی ہے، چند بزرگوں کے سوا نوجوان عام طور پر اس سے متنفر نہیں ۔
اسباب خواہ کچھ بھی ہوں ،تمباکونوشی کی وبا معاشرہ میں خطرناک حد تک جڑ پکڑ چکی ہے، ذات برادری، رنگ ونسل، مذہبی حد بندیوں اور عمر کی قید سے اوپر اٹھ کر اس نے پورے معاشرہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیاہے، نوجوان اس میں زیادہ ملوث ہیں ، بعض تو اس حد تک اس میں مبتلا ہیں کہ ایک وقت کھانا کھائے بغیر رہ سکتے ہیں مگر اس کے بغیر گزارہ مشکل نظر آتاہے۔اس میں ملوث افراد ساتھ ہی اس کے نقصانات کے بھی قائل ہیں ، حد تو یہ ہے کہ جو کمپنیاں اس کاروبار کو چلارہی ہیں ، وہ بھی اس کے مضر صحت ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں لیکن ساتھ