تبصرہ ہفت روزہ ’’نئی دنیا‘‘ نئی دہلی
کتاب کے عنوان سے ہی آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ کتاب کا موضوع کیاہے۔ بعض حضرات کتابیں لکھیں گے کینسر جیسے خطرناک مرض کے بارے میں اور کتاب کا نام اس قدر شاعرانہ رکھیں گے کہ آپ اسے شعری مجموعہ سمجھتے رہیں گے۔ یہ کسی بھی مصنف کے لیے پہلا امتحان ہوتاہے، اس پہلے امتحان میں جناب مولانا حفظ الرحمن صاحب ندوی کامیاب رہے ہیں ۔زیر تبصرہ کتاب ’’تمباکو اور اسلام‘‘ کے بارے میں کچھ عرض کرنے سے قبل دوچار باتیں اِدھر اُدھر کی۔ یہ بات کوئی کہنے کی نہیں ہے مگر پھر بھی کہہ رہاہوں کہ اسلام صرف روزہ، نماز کا نام نہیں ، اسلام مکمل نظامِ حیات ہے، زندگی بسر کرنے کا سب سے سیدھا آسان اور فطری طریقہ اسلام سکھاتاہے۔ زندگی اسلامی تعلیمات کے مطابق گزاری جائے تو مومن کا ہر کام عبادت ہے، کھانا اور سونا بھی عبادت، مگر ہائے افسوس! کہ ہم ایک اللہ اور اس کے رسول کو ماننے والے خود گمراہی کے راستے پر چل پڑے ہیں ۔ آج مسلمان تمام سماجی بُرائیوں کے مرتکب ہیں ۔سماجی برائیوں میں تمباکونوشی ایک عالمی بیماری ہے۔ اتنی بات لگ بھگ تمام لوگ جانتے ہیں کہ تمباکونوشی صحت کے لیے مضر ہے لیکن تمباکو کے بارے میں اسلامی نقطۂ نظر کیاہے یہ جاننے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ ضروری ہے۔
دوسری بات علمائے کرام کے بارے میں کہنا چاہتا ہوں ، ہمارے ملک میں ہندی اور انگریزی میڈیا کی مہربانی سے دینی مدارس اور علمائے کرام کی بڑی غلط تصویر پیش کی گئی ہے، انہیں بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیاجاتاہے۔ دشمنِ اسلام کی غلط بیانیوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ملت کے نونہال بھی یہی سمجھتے ہیں کہ دینی مدارس کے تعلیم یافتہ حضرات دنیا کے بارے میں کچھ نہیں جانتے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ علمائے کرام نے ماضی میں ملک و قوم کی رہنمائی کی ہے اور آج بھی کر رہے ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب کے مصنف جناب حفظ الرحمن ندوی ایسے ہی ایک عالمِ دین ہیں جنہوں نے ایک خطرناک سماجی بیماری