ثابت کیا ہے کہ تمباکو نوشی میں کلیات خمس یعنی دین ، بدن ، عرض ، عقل اور مال کی بربادی ہے جب کہ ان سب کی حفاظت پر امت اسلامیہ کا اجماع واتفاق ہے،نیز اپنی کتاب’’منھاج المسلم‘‘ ص ۴۲۲،۴۲۳ میں تمباکو پر کلام کیا ہے ۔
شیخ حمود بن عبد اللہ تویجری نے تمباکو کی حرمت پر ایک رسالہ ’’الدلائل الواضحات علیٰ تحریم المسکرات و المفترات‘‘ تالیف کیا ہے جس میں انہوں نے ان علما ء کے بکثرت اقوال نقل کیے ہیں جنہوں نے تمباکو کو حرام قرار دیاہے ،اور جن لوگوں نے اس کو حلال قرار دینے کی کوشش کی ہے کتاب میں ان کو دندان شکن جواب دیا ہے ۔
گذشتہ سطور سے قارئین کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ علماء حنابلہ تمباکو کے بارے میں کتنا سخت موقف رکھتے ہیں خصوصا علماء نجد جو تمباکو کی حرمت پرمتفق ہیں ،یہاں تک کہ بعض علاقوں میں مشہور ہے کہ ’’وہابی لوگ‘‘ہی تمباکو کو حرام قرار دیتے ہیں ۔بر صغیر ہند وپاک کے سلفی علماء عموماً انہی کے ہمنوا ہیں جیسا کہ ان کے فتاوی اس امر کے شاہد ہیں ۔
سلفی علماء
ہندوستان کے چار جلیل القدر سلفی علماء کی تحریریں درج ذیل ہیں جو اس امر کی شاہد ہیں کہ سلفیوں کا عمومی فتوی حرمت کا ہے ۔
٭ شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین محدث دہلوی(متوفی ۱۹۰۲ء) ایک استفتاء کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں ۔
’’حقہ نوشی ایک مضر چیز ہے ،اور اس کا ضرر ظاہر ہے ،جو شخص حقہ کا عادی نہ ہووہ پانچ چھ کش اچھی طرح کھینچ کر دیکھ لے دماغ چکر کھانے لگتا ہے ،آسمان، زمین اور ساری چیزیں گھومتی نظر آنے لگتی ہیں ،نفسانی اور جسمانی قوی اور افعال میں فتوروخلل پیدا ہوجا تا ہے ،اس