پورا کرتی ہوگی جن سے بیماری کے اثرات ظاہر ہو نے یا لاحق ہونے میں تاخیر ہوتی ہے۔ اور شاید اسی اصول پر سگریٹ نوشی مرض رعشہ کے اثرات کو روکنے میں کچھ معاون و مدد گار ہوگی ۔ ۱؎
بہرکیف اس میں کوئی شک نہیں کہ تمباکو کے کچھ طبی فائدے بیان کیے گئے ہیں اور بعض علماء نے تمباکو سے علاج کو جائز بھی قرار دیا ہے ، لیکن دوسرے محققین اس رائے سے متفق نہیں ، کیونکہ طبی افادیت اس کی حرمت سے مانع نہیں ہے ، جیسا کہ شراب اور جوئے کی بعض افادیت نص قرآنی سے ثابت ہے تاہم قرآنی ضابطہ ٔ حلت و حرمت’’اثمھما أکبر من نفعھما ‘‘ بیان کرکے ان کی حرمت بھی واضح کردی گئی ہے ۔
اس موقف کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے جسے حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ:
’’ إن اللہ أنزل الداء والدواء وجعل لکل دائٍ دوائً فتداووا ولا تداووا بحرام ‘‘ ۲؎
ترجمہ : ’’بیشک اللہ تعالیٰ نے بیماری اورعلاج دونوں کو نازل فرمایا اور ہر بیماری کا علاج رکھا ، پس تم علاج کروایا کرو اور حرام چیز سے علاج نہ کرواؤ ‘‘
دوسری بات یہ ہے کہ کسی مرض کا علاج صرف تمباکو پر منحصرنہیں ہے بالفرض اگر ایسا ہو تو مرض کا علاج مریض کے لیے خاص رکھا جائے گا اور صرف مرض کے ازالہ کے لیے ، کیا مرض کے ازالہ کے بعد بھی کہیں دوا کا استعمال مسلسل جاری رکھا جاتا ہے ؟۔
تمباکو نوشی کے مختلف طریقے :
۱۔ چباکر استعمال کرنا ، یہ سب سے گھناؤنا طریقہ ہے ، اور سب سے زیادہ مضر بھی ہے کیونکہ تمباکو کا اثر انتڑیوں میں بسرعت شامل ہوجاتا ہے اور اعصاب پر اس کا بہت شدید ا ثر پڑتا
------------------------------