تبصرہ سہ ماہی ’’ تحقیقاتِ اسلامی‘‘ علی گڑھ
تمباکونوشی اور اس کے ضمن میں بیڑی ، سگریٹ نوشی نے پوری دنیا کو اپنی گرفت میں لے رکھاہے۔ ایک طرف اس کی ترغیب و تشویق کے نِت نئے طریقے اختیار کیے جاتے ہیں اور پُرکشش اعلانات اور اشتہارات شائع کیے جاتے ہیں اور دوسری طرف ہر اشتہار کی ڈبی پر بہت باریک خط میں یہ بھی تحریر کردیا جاتاہے کہ ’’سگریٹ نوشی مضرِ صحت ہے‘‘۔ صحت ِ انسانی کے لیے اس کا ضرر رساں ہونا ان عالمی رپورٹوں سے پوری طرح عیاں ہے جن میں بتایا گیاہے کہ ہر سال تقریباً پانچ ملین لوگ اس بُری لت کی وجہ سے مرتے ہیں اور یہ کہ ان کی تعداد خطرناک متعدی امراض سے مرنے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تمباکو اور اس کے ضمن میں بیڑی، سگریٹ، حقہ وغیرہ کے مسئلہ پر بحث کی گئی ہے۔
ابتداء میں فاضل مصنف نے تمباکو کی ماہیت، خواص، طبی حیثیت، استعمال کے مختلف طریقے، تاریخی پسِ منظر، عرب اور مسلم ممالک اور بر صغیر میں آمد اور اس سے متعلق عصری تحقیقات ، تمباکونوشی کے خلاف مہم کا جائزہ اور اسلام و دیگر مذاہب میں اس کا حکم بیان کیاہے۔مسلمانوں میں بعض حضرات تمباکونوشی کو جائز سمجھتے ہیں جب کہ بیشتر اس کی حرمت کے قائل ہیں ۔ مصنف نے اس موضوع پر تفصیلی مواد جمع کیاہے۔ انہوں نے اباحت کے قائلین کے دلائل کا جائزہ لینے کے بعد بیان کیاہے کہ حلت و حرمت میں اختلاف سے قطعِ نظر تمام علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مضر صحت چیز سے پرہیز کرنا چاہیے اور تمباکونوشی کا ضرر تسلیم شدہ ہے، مزید برآں اس میں اسراف بھی ہے، جس کی اسلام قطعاً اجازت نہیں دیتا۔
فاضل مصنف کی یہ کوشش لائقِ ستائش ہے ۔ معاشرہ میں تمباکونوشی کے خلاف عوامی بیداری پیدا کرنے کے لیے اسے زیادہ سے زیادہ عام کرنا چاہیے۔ اب مصنف کی نظر ثانی کے بعد یہ جمعیۃ الاصلاح ، جے پور کی جانب سے شائع ہوئی ہے۔
سہ ماہی ’’تحقیقاتِ اسلامی‘‘ شمارہ اپریل۔جون ۲۰۰۴ء
تبصرہ بقلم مولانا محمد رضی الاسلام ندوی