ہے ۔
سائنس دانوں نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ تمباکو نوشی ، ایک لا علاج مرض ’’ مرض نسیان ‘‘ Alzheimer's disease کو روکنے میں مدد دیتی ہے ، اس سلسلے میں خلیج ٹائمز مورخہ ۲۰ ؍ نومبر ۹۹۱۱ء میں نشر ایک رپورٹ کے اہم حصہ کا ترجمہ نذر قارئین ہے :
برٹش میڈیکل جنرل میں شائع شدہ ایک تحقیقاتی رپورٹ میں اظہار کیا گیا ہے کو جولوگ جتنی زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں اتنا ہی ان کے مرض نسیان میں مبتلا ہونے کے مواقع کم ہوتے ہیں ، یا دور ہوجاتے ہیں ۔
مرض نسیان درمیانی عمر یا بوڑھے لوگوں کا مرض ہے جس میں دماغی خلیوں میں تبدیلیاں ہوجاتی ہیں ، اور یادداشت کمزور ہوتی جاتی ہے اس مرض کی کئی قسمیں ہیں جن میں سے دو Alzheimer's disease مرض نسیان ، اور Parkinson's disease یعنی مرض رعشہ لا علاج ہیں ، باقی اقسام کا علاج مناسب دواؤں کے ذریعہ کیا جاسکتاہے ۔
سائنس دانوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اس بیان سے مذکورہ بیماری کو روکنے کے لیے سگریٹ نوشی کی وکالت نہیں کررہے ہیں کیونکہ یہ بات مسلمہ ہے کہ سگریٹ نوشی کا دماغ پر جوبھی اثر ہو باقی جسم کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتی ہے ، یہ تحقیقات تمباکو نوشی کا پروپگنڈہ کرنے والوں سے زیادہ معالجوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوں گی، اور شاید مرض نسیان اور مرض رعشہ کی وجوہات معلوم کرنے میں ممدو معاون ثابت ہوں ، جن کے روکنے کے لیے سگریٹ نوشی کو معاون بتایا گیا ہے ۔
آگے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹرVan duijn اور پروفیسر Albert hofman نے یہ اندازہ لگایا ہے کہ شاید نکوٹین دماغ کے اندر چند خصوصی کیمیکلس کو زیادہ گاڑھا کرتی ہے جو مرض نسیان کے مریضوں میں کم ہوجاتے ہیں یا زائل ہوجاتے ہیں ۔
سگریٹ نوشی کے ذریعہ سے نکوٹین خون میں شامل ہوکر دماغی کیمیکلس کی کمی کو