پایا جو انسان کی خوشحالی کو اگر چہ دیر ہی سے ہو ختم کردیتا ہے لہذا یہ بلا شبہ تکلیف دہ اور ضرر رساں چیز ہے ایذا اور ضرر پہنچانا ایسا ناپسندیدہ عمل ہے جس کی وجہ سے شے کو اسلام کی نگاہ میں ممنوع قرار دیا جاتا ہے ۔‘‘
الشیخ الاکبر جاد الحق علی جاد الحق سابق شیخ الازہرنے تمباکو کو حرام قرار دیا ہے ، تمباکو کے نقصانات پر روشنی ڈالنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں ۔
’’ ومن ثم فلا یجوز للمسلم استعمالہ بأی وجہ من الوجوہ ، وأیاً کان نوعہ ‘‘ ۱؎
ترجمہ : ’’ لہذا تمباکو کا استعمال مسلمان کے لیے کسی صورت میں جائز نہیں ، خواہ تمباکو کی جو بھی قسم ہو ‘‘
مصر کے سابق مفتی اعظم سید طنطاوی بھی حرمت کے قائل تھے ، دیکھیے التدخین بین الطب والدین ،ص ۶۴۔مصر کے موجودہ مفتی اعظم نصر فریدواصل بھی حرمت کے قائل ہیں اور انہوں نے تجویز رکھی ہے کہ سگریٹ کے پیکٹ پر ’’التدخین حرام شرعاً‘‘ لکھا جانا چاہیے۔
شیخ مصطفی محمد الحدیدی الطیر ممبر مجمع البحوث الاسلامیہ تمباکو کے بارے میں واضح الفاظ میں تحریر فرماتے ہیں :
’’ والقرآن والسنۃ ھما المصدران الرئیسیان للأحکام فی الاسلام وقد جاء فیھا ما یدل علیٰ حرمتہ لأنہ ضار بالصحۃ حالاً أو مآلاً، وکل ما کان کذلک فھو حرام فی جمیع الشرائع وبخاصۃ شریعۃ الاسلام ، فقد قال
------------------------------