خبائث میں سے ہے ۔ایسے ہی ساری نشہ آور اشیاء خبائث میں سے ہیں ،تمباکو پینا اسکو فروخت کرنااور اسکی تجارت کرنا شراب کی طرح ناجائز ہے ‘‘ ۔
سعودی عربیہ کے موجودہ مفتی اعظم شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل شیخ نے بھی تمباکو کی حرمت کا فتویٰ دیا ہے۔ چنانچہ وہ فرماتے ہیں :
’’ حکم شرب الدخان التحریم ، لأن ھذا التحریم مبنی علی ما عرف فی ھٰذا الداء الخبیث من المفاسد والأضرار والشرع لا یبیح ما ھو ضار أو ما ھو ضررہ أکثر من نفعہ وھو محرم لأنہ مضر بالصحۃ شاؤوا أو أبوا ، وفی کل زمن یظھر الطب اکتشافات حدیثۃ عن ھذا الدخان وآثارہ علی صحۃ المسلم ، وإن لم یکن فی الکتاب والسنۃ شیٔ عن التدخین ، لأنہ متأخر الانتشار ، ولکن الذی یظھر أن شاربہ عاصٍ للہ ۔ وتعاطی الدخان فیہ مرض الصحۃ ، وھذا أمر أظنہ لا خلاف فیہ ولا إشکال لدی الأطباء وإن ادعی بعضھم أنہ لا یضر بالصحۃ وھی دعوی باطلۃ یرد علیھا الواقع ‘‘ ۱؎
ترجمہ : ’’تمباکو نوشی کا حکم حرمت کا ہے ، اس لیے کہ یہ حرمت اس خبیث بیماری (تمباکو) میں خرابیوں اور نقصانات کے انکشاف پر مبنی ہے ،اور شریعت اس چیز کو مباح قرار نہیں دیتی جو ضرر رساں ہو یا جس کا ضرر اس کے نفع سے زیادہ ہو ، وہ حرام ہے اس لیے کہ وہ مضر صحت ہے ۔ لوگ چاہیں یا نہ چاہیں ، اورہر زمانے میں طب اس تمباکو اور اس کے مسلمان کی صحت پر اثرات کے بارے میں جدید انکشافات
------------------------------