ترجمہ: ’’ رسول ﷺ اور اہل علم کے کلام کے ذکر کرنے سے تمباکو جسکا استعمال اس زمانے میں بکثرت ہے حرام ہونا تم پر واضح ہوجائے گا ،اور ہمارے نزدیک تواتر اور مشاہدہ سے بعض اوقات میں خصوصاجب کہ اسے زیادہ مقدار میں استعمال کرے یا کئی دن استعمال نہ کرنے کے بعداسے استعمال کرے اس کا نشہ آور ہوناصحیح اور ثابت ہے،یہاں تک کہ تمباکو نوش لوگوں سے گفتگو کرتاہے اور اسے اس کا شعور نہیں ہوتا ‘‘۔
شیخ عبداللہ بابطین نے تمباکو کی حرمت اس طرح واضح کی ہے :
’’ الذی نری فیہ التحریم لعلتین: إحداھما حصول الاسکار فیما إذا فقدہ شاربہ مدۃ ثم شربہ أو أکثر، و إن لم یحصل إسکار حصل تخدیر وتفتیر، وروی الامام أحمد حدیثاً مرفوعاً أنہ ﷺ نھی عن کل مسکر ومفتر، والعلۃ الثانیۃ أنہ منتن مستخبث عند من لم یعتدہ ، و احتج العلماء بقولہ تعالی (ویحرم علیھم الخبآئث) وأما من ألفہ أو اعتادہ فلا یری خبثہ کالجعل لا یستخبث العذرۃ ‘‘۲؎
ترجمہ: ’’ہمارے نزدیک تمباکو نوشی کے حرام ہونے کی دو وجہیں ہیں ۔اولاً یہ کہ ایک عرصہ تک تمباکو نوش کو وہ نہ ملے پھر اسے پیے یا زیادہ پیے تو اسے نشہ ہوجائیگا،اور اگر نشہ نہ آئے تو اعضا کو بے حس اورکمزور کردیگا،امام احمد نے ایک مرفوع حدیث روایت کی ہے کہ آپ
------------------------------