کے قائل ہیں ان میں سے ہمارے رفیق زبید کے مفتی علامہ شیخ ابراہیم بن جمعان شافعی ، مصرمیں شوافع کی ایک جماعت ، اورباقی مذاہب کے دیگر حضرات ہیں یہ بر ی اور قبیح شے ہے ، اس کو ترک کرنا بہتر ہے ، اور اس کے پینے سے روزہ دار کا روزہ ٹوٹ جائے گا ۔ واللہ اعلم تحریر کیا اس کو اللہ کے محتاج محمد علی بن علان بکری صدیقی شافعی نے‘‘۔
ابن علان نے اپنی کتاب’’المواھب الفتحیۃ علی الطریقۃ المحمدیۃ ‘‘ میں تمباکو کو حرام قرار دیا ہے ۔ رجب آفندی حنفی نے الطریقۃ المحمدیۃ کی اپنی شرح میں لفظ حدیث ’’ والحرام بین ‘‘ کے تحت ان کی درج ذیل عبارت نقل کی ہے:
’’ وذلک ما وضح حرمتہ لورود نص بہ کالفواحش ، أو یخرج تحریمہ من أصل کقولہ علیہ الصلوٰۃ والسلام ’’کل مسکر حرام ‘‘ فیشمل کل ما یلعب بالعقل ۔ ومنہ الدخان ۔ لاتفاق کل شارب لہ أنہ أول مداخلتہ یحصل لہ منہ حال یطول ویقصرعلی حسب مزاجہ ، وقد ألفت فی تحریمہ مؤلفین مطول وموجز ، سمیت الثانی تحفۃ ذوی الادراک بحرمۃ تناول التنباک‘‘ ۱؎
ترجمہ: ’’اور یہ وہ ہے جسکی حرمت اس کے بارے میں نص وارد ہونے کی وجہ سے ۔ واضح ہو جیسے سخت قبیح گناہ،یا اسکی حرمت اصل سے ثابت کی جائے ،جیسے آپ ﷺ کا ارشاد(ہر نشہ آور چیز حرام ہے )تو یہ ہر اس چیز کو شامل ہے جو عقل کو متاثر کرے،اور اسی میں سے تمباکو
------------------------------