اور الفتوحات الربانیہ وغیرہ مفید کتابوں کے مؤلف ہیں ، انہوں نے تمباکو کی حرمت پر دو کتابیں تالیف کی ہیں ۔ ایک کا نام ’’إعلام الاخوان بتحریم الدخان ‘‘ ہے ، دوسری کا نام ’’ تنبیہ ذوی الادراک فی المنع من التنباک ‘‘ ہے ، انہوں نے تمباکو کو منشیات میں شمار کیا ہے ۔ ان کی مذکورہ دونوں کتابیں میرے علم کے مطابق شائع نہیں ہوئی ہیں ۔ مولانا عبدالحی لکھنؤی ان کا ایک فتویٰ نقل کرتے ہیں :
’’ شـرب الـدخـان الـمـذکـور من الأمر المبتدع ، مذموم منکر،کما یشھد بذلک مؤلفات الأئمۃ الموثوق بھم فی مذمتھا وذم شربھا ‘‘ ۱؎ حتی ترقی کثیر منھم عن التقبیح والتذمیم إلی التحریم والتأثیم ، وممن جزم بذلک صاحبنا مفتی زبید العالم العلامۃ الشیخ إبراھیم بن جمعان الشافعی وجمع من الشافعیۃ بمصر، وآخرون من أرباب المذاھب الباقیۃ ، فھو مستنکر مستقبح ، والترک والاعراض عنہ حسن مستملح ، وشربہ مفطر للصائم ، واللہ أعلم کتبہ الفقیر إلی اللہ محمد علی بن علان البکری الصدیقی الشافعی‘‘ ۔ ۲؎
ترجمہ : ’’ مذکورہ تمباکو کا پینا بدعت ہے ، قابل مذمت اوربرا ہے ، جیسا کہ تمباکو اور تمباکو نوش کی مذمت میں قابل ثقہ ائمہ کی کتابوں سے پتہ چلتاہے ، یہاں تک کہ ان میں سے بعض نے مذمت وبرائی بیان کرنے سے بڑھ کر اس کوحرام وقابل گناہ تصور کیا ہے ، جولوگ اس
------------------------------