استطاع أن یموت بالمدینة فلیمت بها فإني أشفع لمن یموت بها.رواه أحمد (۲۷۴)والترمذی(کتاب المناقب /با ب ماجاء فی فضل المدینة)وقال:هذا حدیث حسن صحیح غریب من هذا الوجه ۔
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص کو مدینہ میں مرنے کا موقع ملے تواس کو چاہئے کہ مدینہ ہی میں مرے، کیونکہ جو مدینہ میں مرے گا میں اس کے لئے سفارش کروں گا۔
وعن سبیعة الأسلمي رضي اللہ عنها ، أن رسول اللہ ﷺ ، قال: من استطاع منکم أن یموت بالمدینة فلیمت بها فإنه لا یموت بها أحد إلا کنت له شفیعاً أو شهیداً یوم القیامة ․ رواه الطبراني (رواہ الطبراني فی المعجم الکبیر (۲۴/۲۹۴)، والبیهقی فی شعب الإیمان (۸/۱۱۴)، وذکرہ الهیثمی فی مجمع الزوائد (۳ /۳۰۶)، وقال: رواہ الطبرانی فی الکبیر ورجاله رجال الصحیح خلا عبد الله بن عکرمة وقد ذکرہ ابن ابی حاتم وروی عنه جماعة ولم یتکلم أحد بسوء)
ترجمہ:حضرت سبیعہ اسلَمیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے ارشاد فرمایا کہ جس شخص کو مدینہ میں مرنے کا موقع ملے تواس کو چاہئے کہ مدینہ ہی میں مرے، کیونکہ جس کا مدینہ میں انتقال ہوا میں اس کے لئے قیامت کے روز سفارشی یا گواہ ہوں گا۔