دارالهجرة وجعلها دار الإیمان ، فوالله مازالت الملائکة حافین بهذه المدینة منذ قدمها رسول الله ﷺ وما زال سیف الله مغموداً عنکم منذ قدمها رسول الله ﷺ إلی یوم القیامة․ رواه الطبراني - ( رواہ الطبرانی برجال ثقات (مجمع الزوائد:( ۹ /۹۲)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن سلام رضى الله عنہ کی ایک طویل حدیث میں ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے تقریر کرتے ہوئے فرمایا : اما بعد !بے شک اللہ پاک نے حضرت محمدﷺ کو بشیر اور نذیر بنا کر بھیجا،فرماں برداروں کو جنت کی بشارت سنا تے تھے اور مجرموں کو عذاب سے ڈراتے تھے، اور اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کے فرماں برداروں کو غالب کیا، چاہے مشرکین کو ناگوار گذرے، پھر اللہ پاک نے اپنے محبوب(ﷺ) کے لئے مدینہ کا انتخاب فرمایا اور اس کو ان کا دار الهجرت بنایا اور اس کو ايمان کا شہر بنایا، اللہ کی قسم جب سے رسول اللہ ﷺ اس شہر میں تشریف لائے ہیں اس وقت سے اب تک فرشتے اس مدینہ میں پھیلے ہوئے ہیں اور جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے (تومدینہ رہنے والوں کی آپس کی ) جنگ قیامت تک کے لئے ختم ہوگئی۔