Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

56 - 84
پیارے بچو! اللہ تعالیٰ پھر مسلمانوں کو نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
{یٰاَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اِذَا لَقِیْتُمُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا زَحْفاً فَلاَ تُوَلُّوْہُمُ الاَدْبَارo وَمَنْ یُّوَلِّھِمْ یَوْمَئِذٍ دُبُرَہٗ اِلاَّ مُتَحَرِّفاً لِّقِتَالٍ اَوْمُتَحَیِّزاً اِلٰی فِئَۃٍ فَقَدْ بَآئَ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَمَاْوٰہُ جَہَنَّمُ ط وَبِئْسَ الْمَصِیْرُo} 1
اے ایمان والو!جب کافروں سے تمہارا آمنا سامنا ہوجائے ، جب کہ وہ چڑھائی کر کے آرہے ہوں، تو ان کو پیٹھ مت دِکھائو، اور اگر کوئی شخص کسی جنگی چال کی وجہ سے ایسا کررہا ہو، یا اپنی کسی جماعت سے جاملنا چاہتاہو، اس کی بات تو اور ہے، مگر اس کے سوا جو شخص ایسے دن اپنی پیٹھ پھیرے گا تو وہ اللہ کی طرف سے غضب لے کر لوٹے گا، اور اس کاٹھکانا جہنم ہوگا، اور وہ بہت برُا ٹھکانا ہے۔
بچو! ہم نے جنگ ِبدر کا تھوڑا ساواقعہ قرآن پاک میں سے نقل کیا ہے، اب جب کہ تم خود قرآن پاک پڑھ رہے ہو، تو جب یہ سمجھ کر پڑھو گے تو ان شاء اللہ پوراواقعہ تمہارے سامنے آجائے گا۔

غزوۂ اُحد ۳ ہجری: 
بچو! غزؤہ بدر کے بعد کافروں سے چند چھوٹی چھوٹی لڑائیاں اور جھڑپیں ہوئیں۔پھر جنگ بدر کے ایک سال بعد جنگ احد ہوئی جس کاقصہ چوتھے پارے کے نصف پائو سے شروع ہوکر نصف کے کچھ بعد تک جاپہنچتا ہے، کافروں کو بدر میں شکست کابہت رنج تھا، وہ اس کابدلہ لینے کے لیے ایک سال بعد مدینہ منورہ پر چڑھ آئے۔ ہمارے پیارے نبیﷺنے مسلمانوں سے مشورہ کیا، طے پایا کہ مدینہ منورہ سے باہر جاکر مقابلہ کیاجائے۔ ایک ہزار مسلمانوں کالشکر روانہ ہواکہ مدینہ منورہ سے باہر جاکر مقابلہ کیاجائے۔ جب کہ کافروںکالشکر تین ہزار تھا۔ راستے میں عبد اللہ بن اُبی منافقوں کا سردار اپنے تین سو آدمیوں کو لے کر واپس ہوگیا اور کوئی بہانہ بنالیا۔
آپﷺ کے پاس سات سوجانباز مسلمان رہ گئے۔آپ نے کو ہِ احد پر پہنچ کرپچاس تیراندازوںکو پہاڑ کے اہم مقامات پر بٹھادیا اور عبداللہ بن جبیر کو ان پر امیر مقرر کردیا اور بہت تاکید کردی اور حکم دیاکہ میری اجازت کے بغیر تم اپنی جگہ نہ چھوڑنا، خواہ ہمیں شکست ہو یا فتح، تم اپنی جگہ پر ڈٹے رہنا۔ جب جنگ شروع ہوئی تو اول مسلمانوں کو فتح ہوئی اور مسلمان مال غنیمت جمع کرنے لگے، یہ دیکھ کر وہ مسلمان جن کو پہاڑ پر اہم جگہوں پر کھڑا کیا گیا تھا انھوں نے سوچا کہ اب جنگ ختم ہوچکی ہے، اب ہمارے یہاں رکنے کی ضرورت نہیں، ہمیں چاہیے کہ مالِ غنیمت جمع کرنے میں مجاہدین کی مدد کریں ، امیر نے منع بھی کیا، مگر تیرہ آدمیوںکے سوا باقی سب اپنی جگہ چھوڑ کر آگئے۔ پہاڑ کی اہم جگہوں کے طرف سے جن کومسلمانوں نے نبی کریمﷺکی مرضی کے بغیر چھوڑ دیا تھا کافروں نے حملہ کردیا، جس کی وجہ سے مسلمانوں کے قدم اکھڑ گئے اور ستر مسلمان اس جنگ میں شہید ہوگئے جن میں حضرت حمزہ حضورﷺکے چچا بھی شامل ہیں۔ حضورﷺ کے دانت مبارک شہید ہوئے اور آپ ؑکے جسم میں بھی زخم آئے، جس سے یہ افواہ پھیل گئی کہ حضورﷺشہید ہوگئے، بعد میں اللہ تعالیٰ نے پھر مسلمانوں کے دلوں کومضبوط کیا۔ مسلمان پھر جم کر لڑے۔ اور کافر میدانِ احد چھوڑ کر چلے گئے۔ قرآن 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter