Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

52 - 84
سنائی جاتی ہیں۔
 اللہ تعالیٰ اس کا جواب دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
{قُلْ اَنزَلَہُ الَّذِیْ یَعْلَمُ السِّرَّ فِیْ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ط اِنَّہُ کَانَ غَفُورًا رَّحِیْمًا۔}3  
آپ کہہ دو کہ یہ کلام تو اس (اللہ) نے نازل کیا ہے جو ہر بھید کو پوری طرح جانتا ہے، آسمانوں میں بھی، زمین میں بھی۔ بے شک وہ بہت بخشنے والا ، بڑا مہربان ہے۔

کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض: 
کفارِ مکہ آپ ﷺ کے رسول ہونے پر فضول اعتراض کیا کرتے تھے، درج ذیل آیات میں اللہ تعالیٰ نے ان اعتراضات کو ذکر کیا ہے:
{وَقَالُوْا مَالِ ہَذَا الرَّسُوْلِ یَاْکُلُ الطَّعَامَ وَیَمْشِیْ فِیْ الْاَسْوَاقِ ط لَوْلَآ اُنزِلَ اِلَیْْہِ مَلَکٌ فَیَکُوْنَ مَعَہُ نَذِیْرًا۔ اَوْیُلْقٰی اِلَیْْہِ کَنزٌ اَوْتَکُونُ لَہٗ جَنَّۃٌ یَّاْکُلُ مِنْہَا ط وَقَالَ الظّٰلِمُوْنَ اِنْ تَتَّبِعُونَ اِلَّارَجُلاً مَّسْحُورًا۔}1  
اور یہ کہتے ہیں کہ یہ کیسا رسول ہے جو کھانا بھی کھاتا ہے، اور بازاروں میں بھی چلتا پھرتا ہے؟ اس کے پاس کوئی فرشتہ کیوں نہیں بھیجا گیا جو اس کے ساتھ رہ کر لوگوں کو ڈراتا؟ یا اس کے اوپر کوئی خزانہ ہی آپڑتا ، یا اس کے پاس کوئی باغ ہوتا جس میں سے یہ کھایا کرتا۔ اور یہ ظالم (مسلمانوں سے) کہتے ہیں کہ تم جس کے پیچھے چل رہے ہو ، وہ اور کچھ نہیں ، بس ایک شخص ہے جس پر جادو ہوگیا ہے۔
اللہ تعالیٰ جواب دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
{اُنْظُرْکَیْْفَ ضَرَبُوْا لَکَ الْاَمْثَالَ فَضَلُّوا فَلَا یَسْتَطِیْعُونَ سَبِیْلاً o تَبٰرَکَ الَّذِیْ اِنْ شَاء جَعَلَ لَکَ خَیْْراً مِّنْ ذٰلِکَ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہَارُ لا وَیَجْعَلْ لَّکَ قُصُوْراً}2
(اے پیغمبر!) دیکھو ،ان لوگوں نے تمہارے بارے میں کیسی کیسی باتیں بنائی ہیں۔ چناںچہ ایسے بھٹکے ہیں کہ راستے پر آنا ان کے بس سے باہر ہے۔ بڑی شان ہے اس ( اللہ) کی جو اگر چاہے تو تمہیں ان سب سے کہیں بہتر چیز( ایک باغ کی بجائے) بہت سے باغات دے دے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں ، اور تمہیں بہت سے محلات کا مالک بنادے۔

کفار کی متکبرانہ فرمایشیں: 
اللہ تعالیٰ کفار کی بعض متکبر انہ فرمایشوں کاتذکرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
{وَقَالَ الَّذِیْنَ لَا یَرْجُوْنَ لِقَائَ نَا لَوْلَا اُنْزِلَ عَلَیْْنَا الْمَلٰٓئِکَۃُ اَوْنَرَیٰ رَبَّنَا ط لَقَدِ اسْتَکْبَرُوْا فِیْ اَنْفُسِہِمْ وَعَتَوْاعُتُوًّا کَبِیْرًا۔}3 
جن لوگوں کو یہ توقع ہی نہیں ہے کہ وہ( کسی وقت) ہم سے آملیں گے ، وہ یوں کہتے ہیں کہ ہم پر فرشتے کیوں نہیں اتارے جاتے؟ یا پھر ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ ہم خود اپنے پروردگار کو دیکھ لیں؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ اپنے دِلوں میں اپنے آپ کو بہت بڑا سمجھے ہوئے ہیں، اور انھوں نے بڑی سرکشی اختیار کی ہوئی ہے۔
بچو! تم نے دیکھا کہ ہمارے پیارے نبیﷺنے اس دین کو پھیلانے کی خاطر کیسی کیسی تکلیفیں اٹھائیں۔ آپﷺنے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter