Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

39 - 84
۱۔   مسلمانوں کے بادشاہ کے لیے مال دار  ہونا ضروری نہیں، بلکہ اس کو عالم ، طاقتور، بہادر اور لڑائی کے طریقے جاننے والا ہونا چاہیے، جیسے حضرت طالوت غریب آدمی تھی، مگر یہ سب خوبیاں ان میں موجود تھیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کوبادشاہ بنایا۔ 
۲۔  دشمن سے لڑائی جیتنے کے لیے یہ ضروری نہیں کہ تعداد زیادہ ہو، بلکہ یہ ضروری ہے کہ ہمارا اللہ تعالیٰ پر کامل یقین ہو کہ وہ ہماری مدد کرے گا۔ ہم موت سے نہ ڈریں اور اپنے امیر کی اطاعت کریں۔
۳۔  ہمارے پاس کتنی ہی دولت آجائے، یہاں تک کہ چرند، پرند، پہاڑ، لوہا سب ہمارے تابع ہوجائیں۔ مگر ہمیں اللہ کو نہیں بھولنا چاہیے۔ دل کی خواہش پر نہ چلنا چاہیے۔ سب کے ساتھ انصاف کرنا چاہیے۔

حضرت لقمان حکیم

بچو! حضرت لقمان کانام آپ نے سناہوگا، اللہ تعالیٰ نے ان کو ایسی حکمت ودانائی عطا کی تھی کہ ان کانام آج تک زندہ ہے۔اور قرآن پاک میں بھی ایک سورت لقمان کے نام سے ہے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا :
{وَلَقَدْ آتَیْْنَا لُقْمَانَ الْحِکْمَۃَ اَنِ اشْکُرْ لِلّٰہِ ط وَمَنْ یَّشْکُرْ فَاِنَّمَا یَشْکُرُ لِنَفْسِہِ ج وَمَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ حَمِیْدٌ}1  
اور ہم نے لقمان کو دانائی عطا کی تھی، ( اور ان سے کہا تھا) کہ اللہ کا شکر کرتے رہو، اور جوکوئی اللہ کاشکر ادا کرتا ہے وہ خود اپنے فائدے کے لیے شکر کرتا ہے، اگر کوئی ناشکری کرے تو اللہ بڑا بے نیاز ہے، بذاتِ خود قابل تعریف ہے۔
 حضرت لقمان نے اپنے بیٹے کو چند نصیحتیں کیں، جن کااس سورت میں ذکر ہے،وہ نصیحتیں یہ ہیں:
۱۔  اے بیٹے! اللہ تعالیٰ کاشریک کسی کو نہ بنانا کہ یہ بڑی ناانصافی ہے۔
۲۔  ماں باپ کاکہنا ماننا کہ تیری ماں نے تجھ کو پیٹ میں رکھا اور اس کے لیے کتنی تکلیفیں اٹھائیں، پھر دو برس تک دودھ پلایا۔ ہاں اگر تمہارے ماں باپ یہ کہیں کہ اللہ کاکسی کو شریک بنائو تو پھر ان کاکہنا نہ ماننا ،لیکن ان کی خدمت پھر بھی کرتے رہنا۔
۳۔   اے میرے بیٹے!اگر کوئی چیز رائی کے دانے کے برابر ہو اور وہ کسی چٹان میں ہویا آسمان یا زمین میں کہیں بھی ہوگی اللہ اس کو قیامت کے روز ضرور حاضر کردے گا۔
۴۔   اے میرے بیٹے!نماز پڑھا کر اور بھلی بات سکھا اور برائی سے منع کر، اور جو تجھ پر مصیبت پڑے اس پر صبر کر، بے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter