Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

63 - 84
ہمارے پیارے نبیﷺنے کافروں کی اس وعدہ خلافی اور عہد کو توڑنے پر بارہ ہزار مسلمانوں کالشکر لے کر مکہ پر لشکر کشی کی، کافروں نے مقابلہ توکیا ،مگر اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو غلبہ عطا فرمایا۔ بہت کفار مارے گئے اور بڑے بڑے سردار شہر چھوڑ کر بھاگ گئے اور جوحاضر ہوئے آپﷺنے ان کی جان بخشی فرمائی۔ خانہ کعبہ کے بتوں کو آپ نے خود توڑا۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس کو سورۂ بنی اسرائیل میں اس طرح بیان فرمایا ہے:
{وُقُلْ رَّبِّ اَدْ خِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّاَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْ قٍ وَّاجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْکَ سُلْطٰناً نَّصِیْرًاo وَقُلْ جَآئَ الْحَقُّ وَزَھَقَ الْبَاطِلَ ط اِنَّ الْبَاطِلَ کَانَ زَھُوْقًا۔}1
اور یہ دعا کرو کہ یارب! مجھے جہاں داخل فرما اچھائی کے ساتھ داخل فرما، اور جہاں سے نکال اچھائی کے ساتھ نکال ، اور مجھے خاص اپنے پاس سے ایسا اقتدار عطا فرما جس کے ساتھ(تیری) مدد ہو۔اور کہو کہ حق آن پہنچا ، اور باطل مٹ گیا، اور یقینا باطل ایسی ہی چیز ہے جو مٹنے والی ہے۔  
 مکہ معظمہ کے باہر کچھ بڑے بڑے بت تھے، ان کو بھی توڑنے کے لیے صحابہ کو بھیجا گیا۔

جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری:  
بچو! فتح مکہ کے بعد دوسری چھوٹی چھوٹی جنگیں ہوئیں، پھر ایک بڑی جنگ حنین کے نام سے ہوئی ، حنین ایک مقام ہے مکہ اور طائف کے درمیان، یہاں کافروں کے کچھ قبیلوں سے فتحِ مکہ کے دو ہفتہ بعد لڑائی ہوئی، مسلمان بارہ ہزار تھے اور مشرکین چار ہزار، بعض مسلمان اپنا مجمع دیکھ کر ایسی باتیں کرنے لگے کہ اس سے شیخی سی معلوم ہوتی تھی، مثلاً: ہم آج کسی طرح نہیں ہار سکتے وغیرہ، لڑائی شروع ہوئی اور پہلے مسلمانوں کو فتح ہوئی ، بعض مسلمان مالِ غنیمت جمع کرنے لگے، اس وقت موقع پاکر کافر ٹوٹ پڑے، وہ بڑے تیرانداز تھے، مسلمانوں پر تیر برسانے شروع کردیے،مسلمان گھبراگئے اور اس گھبراہٹ میں مسلمانوں کے پائوں اکھڑ گئے، صرف رسول اللہ ﷺ مع چند صحابہ کے میدان میں رہ گئے۔ آپ نے حضرت عباسؓسے مسلمانوں کو آواز دلوائی، پھر سب لوٹ کر دوبارہ جمع ہوئے اور کافروں سے مقابلہ کیا، آسمانوں سے فرشتوں کی مدد آئی۔ کافر بھاگے اور بہت سے قتل ہوئے۔ اس طرح شکست اللہ کی مدد سے دوباہ فتح میں تبدیل ہوگئی، پھر ان کافروں میں سے بہت سے آپ کی خدمت میں آکر مسلمان ہوئے، سورۂ توبہ میں اللہ تعالیٰ نے اس کو اس طرح بیان کیا ہے اور مسلمانوں کونصیحت کی ہے:
{لَقَدْ نَصَرَکُمُ اللّٰہُ فِیْ مَوَاطِنَ کَثِیْرَۃٍ لا وَّیَوْمَ حُنَیْْنٍ اِذْ اَعْجَبَتْکُمْ کَثْرَتُکُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنکُمْ شَیْْئاً وَضَاقَتْ عَلَیْْکُمُ الاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ ثُمَّ وَلَّیْْتُمْ مُّدْبِرِیْنَ}1
حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمہاری بہت سے مقامات پر مدد کی ہے، اور (خاص طور پر) حنین کے دن جب تمہاری تعداد کی کثرت نے تمہیں مگن کردیا تھا، مگر وہ کثرت تعداد تمہارے کچھ کام نہ آئی، اور زمین اپنی ساری وسعتوں کے باوجود تم پر تنگ ہوگئی، پھر تم نے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter