Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

20 - 84
ہے۔ زلیخا نے ان عورتوں سے کہا کہ یہ وہی شخص ہے کہ جس کے لیے تم مجھے ملامت کرتی ہو، میں حقیقت میں اس کو چاہتی ہوں، اگر اس نے میری محبت کو ٹھکرادیا تو میں اس کو قید کرادوں گی۔

 حضرت یوسف  ؑجیل میں: 
حضرت یوسف  ؑکو جب اس کاعلم ہوا تو انھوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اے اللہ! تو ہی مجھ کو بچاسکتا ہے، اگر میں ان عورتوں کے فریب میں آگیا تو میں جاہلوں میں سے ہوجائوں گا، اس سے یہ بہتر ہے کہ مجھے قید خانہ میں ڈال دیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت یوسف ؑکی دعا قبول کی اور وہ جیل میں ڈال دیے گئے۔
 حضرت یوسف  ؑ سے پہلے جیل میں دو قیدی اور بھی تھے، ایک شاہی باورچی اور دوسرا بادشاہ کو شراب پلانے والا ساقی، ان کے خلاف الزام تھا کہ انھوں نے بادشاہ کو زہر دینے کی کوشش کی ہے۔ حضرت یوسف ؑجیل میں قیدیوں کو اللہ تعالیٰ کی باتیں بتاتے رہے اور خدا کاپیغام پہنچاتے رہے۔ ایک دن یہ دونوں قیدی حضرت یوسف ؑکے پاس آئے اور انھوں نے کہا کہ ہم نے ایک عجیب خواب دیکھا ہے۔ ساقی نے کہا کہ میں نے دیکھا ہے کہ بادشاہ کو انگور کی شراب پلارہاہوں۔ باورچی نے کہا کہ میں نے دیکھا ہے کہ میرے سرپر روٹیاں ہیں اور پرندے ان کونوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔ یہ خواب بیان کرنے کے بعد انھوں نے حضرت یوسف  ؑ سے اس کی تعبیر پوچھی۔ حضرت یوسف  ؑ نے بتایا کہ ساقی تو جیل سے چھوٹ جائے گا اور پھر بادشاہ کی ملازمت میں جاکر اس کو شراب پلائے گا اور باورچی سولی پر چڑھایاجائے گا اور اس کی لاش کو جانور کھائیں گے۔ چناںچہ ایسا ہی ہوا، اللہ تعالیٰ نے ساقی کو رہا کر ادیا اور باورچی کو سولی کی سزا ہوگئی۔ 
 حضرت یوسف  ؑاس کے بعد بھی سالوں جیل میں رہے، لیکن کسی کو ان کی رہائی کاخیال نہ آیا۔ اتفاقاً ایک دن مصر کے بادشاہ نے خواب میں دیکھا کہ سات دبلی پتلی گائیں سات موٹی تازی گائیوں کو کھارہی ہیں اور سات ہری اور سات سوکھی ہوئی گندم کی بالیں دیکھیں۔ بادشاہ نے اپنے درباریوں سے اس کی تعبیر پوچھی ، مگر کوئی بھی صحیح جواب نہ دے سکا، اس موقع پر ساقی کو یاد آیا کہ اس نے اپنا خواب حضرت یوسف ؑسے پوچھا تھا اور آپ کاجواب بالکل صحیح ثابت ہوا تھا، اس نے بادشاہ سے کہا کہ جیل میں ایک شخص ہے جو خواب کی صحیح تعبیر بیان کرتا ہے۔بادشاہ سے، جس کو عزیز مصر کہتے تھے، اجازت لے کر وہ جیل گیا اور حضرت یوسف  ؑ سے سارا واقعہ بیان کیا۔ حضرت یوسف ؑنے فرمایا کہ اس خواب کی تعبیر تو یہ ہے کہ سات سال ملک میں خوب غلہ پیدا ہوگااور ہر طرف غلّے کی فراوانی ہوگی، اس دوران تم جو فصل کاٹو اس کو اس کی بالیوں ہی میں رہنے دینا۔ البتہ تھوڑا ساغلہ جو تمہارے کھانے کے کام آئے نکال لینا۔ اور پھرسات سال سخت قحط پڑے گاجس میں یہی محفوظ کیا ہوا غلہ کام آئے گا، اور پھر اس کے بعد ایک سال آئے گا جس میں خوب بارش ہوگی اورخوب غلہ پیدا ہوگا۔ جب اس شخص نے بادشاہ کو جاکر یہ تعبیر سنائی تو اس نے کہا کہ (حضرت) یوسف ( ؑ) کو بلایا جائے۔ جب یہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter