Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

30 - 84
ان پر طوفان ، ٹڈیاں، جوئیں، مینڈک اور خون کی بلائیں چھوڑیں ۔ مگر جب کبھی ان پر کوئی عذاب آتا تو حضرت موسیٰ ؑسے کہتے :آپ ہمارے لیے دعا کریں، عذاب ٹل گیا تو ہم ضرور مسلمان ہوجائیں گے، مگر ان کی حالت یہ تھی کہ اِدھر عذاب ٹلا اور ادھر وہ اپنے اقرار سے پھر گئے۔
 جب ان کی سرکشی کی حد ہوگئی تو اللہ کے حکم سے حضرت موسیٰ  ؑ اپنی تمام قوم کو لے کر وہاں سے راتوں رات نکل کھڑے ہوئے، فرعون نے بھی شرارت اور ظلم سے ان کاپیچھا کیا اور صبح ہوتے ہی ان کو سمندر کے قریب جالیا۔ حضرت موسیٰ ؑکے ساتھی چلائے کہ ہم پکڑے گئے، آپ نے فرمایا: ہر گز نہیں۔ میرے ساتھ میرارب ہے، وہ ہمارے لیے راستہ بنادے گا۔

 اللہ کی نعمتیں:  
غرض اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کوصحیح سالم سمندر کے پار اُتاردیا، مگر جب فرعون اور اس کے لشکروں نے ظلم اور شرارت کے لیے ان کاپیچھا کیا تو دیکھتے ہی دیکھتے سب غرق ہوگئے اور یوں اللہ نے ان کوباغوں ، چشموں اور عالی شان محلوں سے نکالا اور پھر ان ظالموں پر نہ آسمان رویا اور نہ زمین، اور بنی اسرائیل کو ان کی چیزوں کامالک بنادیا اس لیے کہ وہ صبر کرتے تھے۔

من و سلویٰ کی نعمتیں:  
سمندر سے پار ہو کر یہ لوگ مصر کے ریگستانوں میں سفر کررہے تھے، اللہ تعالیٰ نے انھیں دھوپ کی تکلیف سے بچانے کے لیے ان پر ابرکاسایہ کردیا اور ان کے کھانے کے واسطے من وسلویٰ بھیج دیے ، ان کو بارہ قبیلوں میں تقسیم کردیا اور ہر ایک کے لیے پانی کا ایک چشمہ مقرر کردیا، مگر زیادہ دیر تک وہ ان چیزوں پر صبر نہ کرسکے اور زمین کی ترکاریوں گیہوں، ساگ، ککڑیاں، لہسن، مسور اور پیاز وغیرہ کی خواہش کی۔ حضرت موسیٰ ؑنے مجبور انھیں شہر جانے کی اجازت دے دی۔ 

بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا: 
جب حضرت موسیٰ ؑکوہِ طور پر گئے کہ اللہ تعالیٰ سے تورایت حاصل کریں تو قوم میں اپنے بھائی حضرت ہارون ؑکوچھوڑ گئے، موسیٰ ؑکے جانے کے بعد ان کی قوم نے سونے چاندی کاایک بچھڑا بنالیا اور اسے پوجنا شروع کردیا۔ حضرت ہارون  ؑ نے انھیں بہت سمجھا یا، مگروہ نہ مانے، آخر تنگ آکر وہ چپ ہوگئے کہ کہیں ان میں زیادہ اختلاف نہ ہوجائے۔ کوہِ طور سے واپس آکر حضرت موسی  ؑ نے ان لوگوں کو بتایا کہ تم نے بہت بُرا کیا، سب نے اپنے گناہوں کااقرار کیا اور آیندہ کے لیے توبہ کی۔

بنی اسرائیل کی سرکشی: 
جب حضرت موسیٰ ؑ بنی اسرائیل کی ہدایت کے لیے کوہِ طور سے آسمانی کتاب تورات لے کر آئے اور بنی اسرائیل کو اس پر عمل کرنے کاحکم دیا تو اس وقت انھوں نے حضرت موسیٰ  ؑ سے کہا کہ ہمیں اس بات کایقین 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter