Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

54 - 84
لکھی جائے گی۔ اور اگر اس کو کرلے تو ایک ہی بدی لکھی جائے گی۔

ہجرت: 
جب کفارِ مکہ آپ کو اور آپ کے اصحاب کو بہت تکالیف دینے لگے تو آںحضرت ﷺ نے اپنے اصحاب کوہجرت کی اجازت دے دی ، اصحاب نے خفیہ روانہ ہوناشروع کردیا۔
ایک روز کافروں کے سرداروں نے خانۂ کعبہ کے قریب ایک مکان میں مشورہ کیا اور سب کی یہ رائے قرار پائی کہ قریش کے ہر قبیلہ میں سے ایک ایک آدمی منتخب ہو اور سب جمع ہو کر رات کو محمد کے مکان پر جاکر محمد کو (نعوذ باللہ) قتل کردیں، محمد کے ساتھی سب سے مقابلہ نہیں کرسکتے، اس لیے خون بہا پر راضی ہوجائیں گے، اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس مشورہ سے آگاہ کردیا اور حکم دیا کہ مدینہ ہجرت کرجائیں۔ آپ شب کو گھر میں تھے کہ کفار نے گھر کو گھیر لیا۔ آپ ﷺ لوگوں کی امانتیں حضرت علیؓکے سپرد کر کے گھر سے نکل گئے اور باہر کھڑے لوگوں کی طرف مٹھی بھر مٹی پھینکی جس سے ان کی آنکھیں فوری طور پر ایسی متاثر ہوئیں کہ آپ ؑ خدا کی قدرت سے کسی کو نظر نہ آئے، پھر آپ نے حضرت ابوبکر صدیق کوساتھ لیا اور دونوں غارِ ثور میں جاچھپے۔ کافروں نے جب آپ کو گھر میں نہ دیکھا تو تلاش کرتے کرتے غار تک پہنچے، مگر خدا کی قدرت کہ آپ کے غار میں داخل ہونے کے بعد مکڑی نے غار کے منہ پر جالا بنادیا۔ اور ایک کبوتر کے جوڑے نے آکر غار کے منہ پر انڈے دینے شروع کردیے۔ جب کفار نے دیکھا تو کہنے لگے کہ اگر کوئی آدمی اس میں جاتا تو یہ مکڑی کاجالا ٹوٹ جاتااور کبوتر اس غار میں نہ ٹھہرتا۔ اسی غار کے متعلق قرآن پاک میں اس طرح آیا ہے:
{اِلاَّ تَنصُرُوہُ فَقَدْ نَصَرَہُ اللّٰہُ اِذْ اَخْرَجَہُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ثَانِیَ اثْنَیْْنِ اِذْ ہُمَا فِیْ الْغَارِ اِذْ یَقُولُ لِصَاحِبِہِ لاَ تَحْزَنْ اِنَّ اللّٰہَ مَعَنَا}1
اگر تم ان کی (یعنی نبی کریم ﷺ کی) مدد نہیں کرو گے، تو( ان کاکچھ نقصان نہیں، کیوںکہ) اللہ ان کی مدد اس وقت کرچکا ہے، جب ان کو کافر لوگوں نے ایسے وقت (مکہ سے) نکالا تھا جب وہ دو آدمیوں میں سے دوسرے تھے، جب وہ دونوں غار میں تھے، جب وہ اپنے ساتھی سے کہہ رہے تھے کہ غم نہ کرو ،اللہ ہمارے ساتھ ہے۔
آپ تین دن اس غار میں رہے، پھر آپ مدینہ طیبہ تشریف لے گئے، وہاں کے لوگوں نے آپﷺکابڑااستقبال کیا، چھوٹی چھوٹی لڑکیاں خوشی میں یہ نظم پڑھتی رہیں:
طَلَعَ البَدْرُ عَلَیْنَا	  مِنْ ثَنِیَّاتِ الوَدَاعِِ
ہم پر چاند طلوع ہوا ہے وداع کے ٹیلوں سے

غزؤہ بدر: 
بچو!مکہ مکرّمہ میں مسلمانوں کوکفار کی تکلیف پر صبر کاحکم تھا ، قتال وغیرہ کی اجازت نہیں تھی، جب آپ مدینہ منورہ تشریف لائے تو کچھ عرصہ بعد جہاد فرض ہوا، آپ نے کفار سے قتال شروع کیا، چند چھوٹی چھوٹی لڑائیاں ہوئیں۔ مدینہ منورہ آنے کے ڈیڑھ سال بعد جنگ ِ بدرہوئی جس کا قصہ یوںہے کہ رمضان میں آپ نے خبر سنی کہ مکہ کے قریشی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter