تھا اور اللہ تعالیٰ کی بہت عبادت کرتا تھا۔
اللہ تعالیٰ نے جب حضرت آدم ؑیعنی انسانوں کے سب سے بڑے باپ کو بنایا تو فرشتوں اور ابلیس کو کہا کہ ان کو سجدہ کرو۔ سب فرشتوںنے اللہ تعالیٰ کاحکم مانا اور حضرت آدم ؑ کو سجدہ کیا، لیکن شیطان نے سجدہ نہ کیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب میں نے تجھ کو حکم دیا توکس وجہ سے تونے سجدہ نہ کیا؟ شیطان نے کہا :میں اس سے اچھا ہوں، مجھ کو آپ نے آگ سے بنایا ہے اور اسے مٹی سے بنایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تو بہشت سے اُتر جا ،تو اس قابل نہیں کہ یہاں غرور کرے، تو ذلیل ہے۔ شیطان نے کہا کہ مجھے قیامت تک کے لیے مہلت دیجیے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جا، تجھے مہلت دی جاتی ہے۔ شیطان نے پھر کہا :مجھے تو آپ نے ملعون کیا ہے،میں بھی ان کو یعنی انسانوں سیدھے راستے سے بہکائوں گا۔ ان کے آگے سے اور پیچھے سے، ان کے دائیں سے اور بائیں سے آئوں گا، اور پھر ان میں سے اکثر آپ کاشکر ادا نہ کریں گے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: نکل جایہاں سے ذلیل مردود، جولوگ ان میں سے تیرا کہنا مانیں گے ان سب کو اور تجھ کو جہنم میں بھردوں گا۔
بچو! اس وقت سے شیطان ہم سب کادشمن ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی عبادت نہ کریں ،دنیا میں رہ کر اچھے کام نہ کریں، نمازیں نہ پڑھیں، ماں باپ کاکہنا نہ مانیں، جھوٹ بولیں، چوری کریں،کمزوروں کوستائیں اور پریشان کریں،کسی کی مدد نہ کریں، تاکہ اللہ تعالیٰ سے جو بات شیطان نے کہی ہے وہ اس کو پورا کردکھائے۔ اگر ہم شیطان کے کہنے میں آگئے تو اللہ تعالیٰ نے بھی شیطان سے جو وعدہ کیا ہے وہ اس کوپورا کریں گے، یعنی شیطان کو اور جو اس کاکہنا مانیں گے سب کوجہنم میں بھردیں گے۔ اللہ ہم سب کو جہنم سے بچائے۔ آمین۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اللہ مسلمانوںکادوست اور مددگار ہے، ان کو اندھیروں سے نکال کرروشنی کی طرف لاتا ہے اور جو اللہ تعالیٰ کاکہنا نہیں مانتے اور شیطان کے دوست ہیں ان کو وہ روشنی سے اندھیروں میں لے جاتا ہے۔ ایسے لوگ دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے۔
بچو! تم اللہ تعالیٰ کے دوست بنو گے یاشیطان کے؟
حضرت آدم ؑ
بچو! حضرت آدم ؑ سب سے پہلے انسان ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے دنیا میں بھیجا اور سب سے پہلے نبی آپ ہیں۔ آپ کی ہی