Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

43 - 84
کماتے تھے۔ہر وقت یادِ الہٰی میں مشغول رہتے، راتوں کو بہت کم سوتے۔ دن میں اللہ کی مخلوق کی خدمت کرتے، بس یہی ان کی زندگی تھی۔
عبادتِ الہٰی اور خدمت ِ خلق

حضرت زکریا ؑ
بچو! حضرت زکریا ؑبھی بنی اسرائیل کی ہدایت کے لیے بھیجے گئے، آپ کے زمانہ میں بنی اسرائیل کی حالت بہت خراب تھی، مگر پھر بھی ان میں نیک لوگ موجود تھے اور ایسی عورتیں بھی تھیں جو اولاد کو دین کے لیے وقف کردیتی تھیں اور ان سے دنیا کاکام نہ لیاجاتا تھا۔
 حضرت زکریا ؑنے اللہ تعالیٰ سے دعا کی اور کہا کہ اے اللہ!میری ہڈیاں کمزور ہوگئی ہیں، سر بڑھاپے سے سفید ہوگیا ہے، میں تجھ سے دعا کر کے کبھی ناکام نہیں رہا، میری بیوی بانجھ ہے اور مجھے اپنے بعد اپنے بھائی بندوں سے ڈر ہے۔ پس تو مجھے ایک وارث عطا کر جو میرا اور یعقوب کی اولاد کاوارث ہو۔ اس کوہر دلعزیز بنا اور مجھے اکیلا نہ چھوڑ۔
 ایک روز حضرت زکریا  ؑ نمازپڑھ رہے تھے تو فرشتوں نے انھیں آواز دی کہ اللہ تعالیٰ تمہیں یحییٰ کے پیدا ہونے کی خوش خبری دیتا ہے، یہ اللہ کے حکم کی تصدیق کرے گا۔ لوگوں کاپیشوا پاک دامن اور نیک بخت نبی ہوگا۔ آپ نے یہ خوش خبری سنی تو تعجب سے کہنے لگے کہ اس عمر میں میرے یہاں لڑکا کیسے پیدا ہوگا جب کہ میں بوڑھا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے ؟ جواب ملا: ہمارے لیے تمام باتیں آسان ہیں۔ حضرت زکریا ؑنے عرض کیا کہ میرے اطمینان کے لیے کوئی نشانی مقرر کر دیجیے، حکم ہوا: تمہاری نشانی یہ ہوگی کہ تم لوگوں سے تین دن تک اشارے کے سوابات نہ کرسکوگے۔ اور تم اللہ کو خوب یاد کرتے رہواور اس کی بزرگی صبح وشام بیان کرتے رہو۔ چناںچہ اللہ تعالیٰ نے ان کی بیوی کو اچھا کردیا، یعنی بچہ جننے کے قابل کر دیااور یحییٰ  ؑ پیدا ہوگئے، حضرت یحییٰ  ؑ کو اللہ تعالیٰ کاحکم تھا کہ وہ تورات پر خوب اچھی طرح عمل کریں۔ ابھی حضرت یحییٰ بچے ہی تھے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو دانائی بخشی۔ رحم دلی اورپاکیز گی عطا کی۔ وہ پرہیز گار تھے اور اپنے ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرتے تھے۔ وہ سرکش اور نافرمان نہ تھے۔
بچو! حضرت یحییٰ  ؑکے متعلق اللہ تعالیٰ نے قرآن شریف میں اعلان فرمایا ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ
’’جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن وہ مرے اور جس روز وہ زندہ ہو کر اٹھائے جائیں گے ان پر اللہ کی سلامتی اور امان ہو‘‘۔1

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter