Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

48 - 84
دیا تو لوگوں کو بہت تعجب ہوا کہ یہ سکہ فلاں بادشاہ کے وقت کا ہے جس کومرے ہوئے کئی سوبرس ہوگئے۔ لوگوں کوشک گزرا کہ کہیں کوئی خزانہ تو اس کے ہاتھ نہیں لگا او روہ اس کو بادشاہ کے پاس پکڑ کر لے گئے، بادشاہ نے اس سے پوچھا کہ یہ پیسے تمہیں کہاں سے ملے؟ اس نے کہا کہ کل میں نے اپنی کچھ کھجور بیچی تھی، اس کے بدلے میں ملے تھے۔ بادشاہ سمجھ گیا کہ اس کو کوئی خزانہ وغیرہ نہیں ملا، بلکہ اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا کوئی خصوصی معاملہ ہوا ہے۔ یہ بادشاہ بہت ایمان دار تھا، اللہ کو اور روزِ قیامت کو مانتا تھا، اس نے ان نوجوانوں کو اپنے دربار میں بلایا اور سارا قصہ سنا۔ بادشاہ کو اور حاضرین کو بہت تعجب ہوا، بادشاہ مع درباریوں کے اس غار تک آئے۔انھوں نے ان نوجوانوں کو سوتے دیکھا، جو نوجوان جوکھانا لینے آیا تھا وہ بھی غار میں داخل ہوتے ہی اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر سوگیا۔اس واقعہ سے بادشاہ اور ان کے درباریوں پر اللہ تعالیٰ کی قدرت واضح ہوگئی اور وہ ان کو وہاں چھوڑ کر واپس چلے آئے۔
بادشاہ اور ان کے درباریوں کو اور یقین ہوگیا کہ اللہ تعالیٰ بڑی طاقت اور قدرت والا ہے، مرنے کے بعد وہ اسی طرح زندہ کردے گا جس طرح ان غار والوں کو کیا ہے۔
بچو! اللہ تعالیٰ نے اس واقعہ سے ہم کو یہ بتادیا ہے کہ وہ اپنے ماننے والوں کی حفاظت کرتا ہے، ظالموں سے نجات کی ایسی صورتیں پیدا کردیتا ہے جو کسی انسان کے وہم وگمان میں بھی نہیں آسکتیں۔ہم کویہ بھی سبق ملتا ہے کہ جس شخص کے دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا ہوجاتی ہے وہ کسی بڑے سے بڑے بادشاہ سے بھی نہیں دبتا۔
 بچو!آئو ،ہم سب بھی اللہ تعالیٰ سے محبت کریں اور یہ یقین پیدا کرلیں کہ ہر کام اسی کی مدد سے ہوتا ہے اور جوکچھ ہم دنیا میں اچھا یابرا کام کریں گے قیامت کے روز ہم کو اس کا بدلہ ملے گا۔


حبیبِ خدا، سردارُ الانبیاء، خاتمُ النبیین

حضرت محمد مصطفی ﷺ


حضرت عیسیٰ  ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات: 
بچو! حضرت عیسیٰ  ؑ کا ذکر پہلے سن چکے ہو، انھوں نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ میرے بعد ایک نبی آئے گا، ان کانام ’’احمد‘‘ ہوگا۔ حضرت عیسیٰ  ؑکو جب اللہ تعالیٰ نے آسمان پر 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter