Deobandi Books

اللہ کی باتیں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

44 - 84
حضرت مریم ؑ
 بچو! قرآن پاک میں حضرت مریم کاذکر کئی جگہ آیا ہے، خصوصاً سورۂ مریم میں اس کاذکر زیادہ ہے، آپ کے پیدا ہونے سے پہلے آپ کی والدہ نے اللہ تعالیٰ سے منت مانی کہ اگر میرے ہاں اولاد ہوگی تو اس سے دنیا کا کوئی کام نہ لوں گی اور اسے اللہ تعالیٰ کی نذر کروں گی، تاکہ وہ تمام عمر عبادتِ الہٰی کرتارہے ۔ مگر جب لڑکے کی جگہ حضرت مریم پیدا ہوئیں تو آپ کی والدہ کو بہت رنج ہوا کہ اب میں اپنی منت کیسے پوری کروں۔ میرے ہاں تو لڑکی ہوئی ہے، مگر اللہ تعالیٰ نے انہیں قبول کیا۔ آپ کی والدہ نے کہا کہ میں ان کانام مریم رکھتی ہوں اور اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ میں دیتی ہوں۔
ان کو حضرت زکریا کی نگرانی میں دے دیا گیا، یہ ہر وقت مسجد کی محراب میں بیٹھی عبادت کرتی رہتیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو بے موسم کے پھل کھانے کو دیتا۔ حضرت زکریا جب بھی ان کے پاس جاتے اور ان کے پاس یہ چیزیں دیکھتے تو ان کو بہت تعجب ہوتا۔ اور حضرت مریم سے پوچھتے کہ یہ چیزیں تمہارے پاس کہاں سے آئیں؟حضرت مریم جواب دیتیں کہ یہ سب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ وہ جسے چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے۔ 
ایک روز کاذکر ہے کہ وہ اپنے لوگوں سے پردہ کر کے الگ مشرقی رخ ایک جگہ جابیٹھیں۔ اللہ تعالیٰ نے جبریل کو ان کے پاس بھیجا،وہ ان کے پاس کامل انسان کی شکل میں آئے۔ حضر ت مریم نے غیر آدمی کو اپنے پاس دیکھا تو پکار اٹھیں کہ اگر تم نیک آدمی ہو تو میں تم سے اللہ کی پناہ مانگتی ہوں۔ فرشتے نے کہا کہ میں تمہارے رب کی طرف سے بھیجا گیاہوں کہ تمہیں پاک لڑکا دوں۔ اس کانام مسیح ہوگا، وہ دنیا اور آخرت میں معزز اور اللہ کے نیک مقرب بندوں میں سے ہوگااور نیک بچوں میں سے ہوگا۔ حضر ت مریم نے کہا کہ میرے ہاں لڑکا کیسے ہوسکتا ہے جب کہ مجھے کسی آدمی نے چھواتک نہیں اور میں بدکار بھی نہیں ہوں؟ فرشتے نے کہا: ایسا ہوکر رہے گا۔ تمہارے رب نے فرمایا ہے کہ یہ کام میرے لیے ایک معمولی بات ہے اور ہم یہ کام اس لیے کریں گے تاکہ ہم اس کو لوگوں کے لیے اپنی قدرت کی ایک نشانی بنائیں اور اپنی طرف سے رحمت کامظاہرہ کریں، اور یہ بات پوری طرح طے ہوچکی ہے۔ نیز ہم اس کو عقل اور دانائی، تو رات اور انجیل کی تعلیم دیں گے اور اسے بنی اسرائیل کی طرف رسول بناکر بھیجیں گے، اس کے بعد جبریل نے ان کے گریبان میں پھونک ماردی جس سے حضرت مریم کو حمل ہوگیا، وہ دور ایک مکان میں چلی گئیں۔ انھیں ولادت کا درد ہوا اور اس درد کی وجہ سے وہ کھجور کے ایک درخت کے نیچے چلی گئیں، انھیں ایک آواز آئی کہ تم غم نہ کرو، بے شک تیرے رب نے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 محترم حضراتِ اساتذۂ کرام 1 1
3 دیباچہ 1 2
4 قرآنِ مجید 3 2
5 اُمتیں 3 2
6 اللہ تعالیٰ 3 2
7 فرشتے 5 2
8 شیطان 5 2
9 حضرت آدم ؑ 6 1
10 قابیل وہابیل 8 9
11 حضرت نوح ؑ 9 9
12 حضرت ہود ؑ 11 9
13 حضرت صالح ؑ 12 9
14 حضرت ابراہیم ؑ 14 9
15 حضرت ابراہیم ؑکابتوں کوتوڑنا: 14 14
16 حضرت ابراہیم ؑ اور آگ 15 14
17 حضرت ابراہیم ؑاور زم زم 15 14
18 حضرت ابراہیم ؑاور قربانی 16 14
19 خانۂ کعبہ 16 14
20 حضرت لوط ؑ 17 9
21 حضرت یوسف ؑ 18 9
22 عورتوں کی دعوت 19 21
23 حضرت یوسف ؑجیل میں 20 21
24 حضرت یوسف ؑ وزیرِ خزانہ بن گئے 21 21
25 حضرت یوسف ؑ کی بھائیوں سے ملاقات 22 21
26 حضرت شعیب ؑ 24 9
27 حضرت موسیٰ ؑ 25 9
28 حضرت موسیٰ ؑکانکاح او ر پیغمبر ی 27 27
29 حضرت موسیٰ ؑکاجادو گروں سے مقابلہ اور ان کامسلمان ہونا 29 27
30 اللہ کی نعمتیں 30 27
31 من و سلویٰ کی نعمتیں 30 27
32 بنی اسرائیل کا بچھڑے کو پوجنا 30 27
33 بنی اسرائیل کی سرکشی 30 27
34 قوم کی بزدلی اور نافرمانی 31 27
35 آپ ان کاجواب سن کر بہت ناراض ہوئے اور دعا کی 31 27
36 حضرت موسیٰ ؑ کی حضرت خضر ؑ سے ملاقات 31 27
37 حضرت موسیٰ ؑکے واقعے سے ملنے والے سبق 33 27
38 حضرت ایوب ؑ 33 9
39 کڑی آزمایشیں 34 38
40 آخر صبر رنگ لایا 34 38
41 حضرت یونس ؑ 35 9
42 حضرت دائود ؑ 37 9
43 حضرت لقمان حکیم 39 9
44 حضرت سلیمان ؑ 40 9
45 حضرت زکریا ؑ 43 9
46 حضرت مریم ؑ 44 9
47 حضرت عیسیٰ ؑ 45 9
48 اصحابِ کہف 47 9
49 حضرت محمد مصطفی ﷺ 48 1
50 حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر حضور ﷺ کی پیدایش کے حالات 48 49
51 از ولادت تانبوت 49 50
52 قوم کو دین وایمان کی دعوت 50 50
53 کفار کا آپ کے رسول ہونے پر اعتراض 52 50
54 کفار کی متکبرانہ فرمایشیں 52 50
55 معراج 53 50
56 ہجرت 54 50
57 غزؤہ بدر 54 50
58 غزوۂ اُحد ۳ ہجری 56 50
59 غزوۂ بنی نضیر سنہ ۳ ہجری 58 50
60 غزؤہ بدر ثانی سنہ ۳ ہجری 59 50
61 غزوۂ دومۃ الجندل اور غزوۃُ الاحزاب سنہ۵ ہجری 59 50
62 قصۂ حدیبیہ سنہ۶ ہجری 61 50
63 عمرۃُ القضا سنہ۷ہجری 62 50
64 قصہ فتح مکہ سنہ ۸ ہجری 62 50
65 جنگ ِ حنین سنہ۸ہجری 63 50
66 جنگِ تبوک سنہ۹ ہجری 64 50
67 حجۃ ُالوداع سنہ ۱۰ ہجری 66 49
68 (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو 66 67
69 (۲)نماز قائم کرو 67 67
70 (۴)زکوٰۃ ادا کرو 68 67
71 (۳)روزہ رکھو 69 67
72 (۵)حج اداکرو 69 67
73 (۶)ماں باپ کی اطاعت 70 67
74 (۷)جہاد 71 67
75 اچھی اچھی باتیں 74 1
76 (۱) عہد کو پورا کرنا 74 75
77 (۲) ناپ تول پوری کرنا 74 75
78 (۳)خوش خلقی 75 75
79 (۴) جھگڑے سے بچنا 75 75
80 (۵) غیبت نہ کرنا 75 75
81 (۶)سلام کرنا 76 75
82 حرام چیزیں 76 75
83 قیامت 77 75
84 دوزخ 79 75
85 جنت 81 75
Flag Counter